ذخیرہ اندوزوں کی وجہ سے کھاد کی قیمتیں بڑھیں، مافیاز کےخلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے، سرفراز بگٹی

اپ ڈیٹ 12 دسمبر 2023
سرفراز بگٹی نے کہا کہ تمام چیف سیکریٹریز اور آئی جی پولیس کو 24 گھنٹے کے اندر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف اقدامات لینے کا کہا گیا ہے۔ فوٹو:اسکرین شاٹ
سرفراز بگٹی نے کہا کہ تمام چیف سیکریٹریز اور آئی جی پولیس کو 24 گھنٹے کے اندر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف اقدامات لینے کا کہا گیا ہے۔ فوٹو:اسکرین شاٹ

نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کھاد کی قیمتوں میں اضافہ اور خود ساختہ کمی ذخیرہ اندوزوں کی وجہ سے ہوئی ہے، یوریا کھاد کے حوالے سے مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے، اس کے سد باب میں تمام چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کو ان مافیاز کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے انہیں 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں دیگر نگران وفاقی وزرا کے ساتھ پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ کھاد کی کمی اور قیمتوں میں اضافے پر وزیر اعظم نے نوٹس لیا اور اس پر اجلاس ہوا اور رات تک ہم اس پر مشاورت کرتے رہے تو نتیجہ یہ سامنے آیا کہ ملک میں کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے، کبھی کبھی ہی ایسا ہوتا کہ کسی ٹیکنیکل فالٹ یا گیس کے مسئلے کی وجہ سے پیداوار متاثر ہوجاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کی تو اس وقت یہ چیز ٹھیک ہوگئی تھی، مگر ایک بار پھر اس مافیا نے پاکستانیوں کو تکلیف پہنچانے کے لیے دوبارہ سے کھاد کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ہے، کھاد کو اپنے گوداموں میں رکھنا شروع کردیا ہے، جس سے کھاد میں کمی ہو گئی اور اس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا، یوریا کھاد کے حوالے سے مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے سد باب میں تمام چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کو اقدامات لینے کا کہا گیا ہے اور ان مافیاز کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے انہیں 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے، وزیر اعظم نے یہ ہدایات دی ہیں کہ ان ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی، ان کو قانون کے مطابق سزائیں دلوائی جائیں گی اور ان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والے لوگ ہم میں سے ہی ہیں اور ان کو اندازہ نہیں ہےکہ وہ صرف اپنے فائدے کے لیے اپنے ساتھی بھائیوں کو کتنا نقصان پہنچاتے ہیں ،ہم نے بہت سے لوگ پکڑے، ان کو عدالتوں میں لے کر گئے، سزا دلوائی مگر پھر سے یہ سلسلہ شروع ہوگیا ہے، یہ صرف ایک مافیا نہیں ہے، اس میں دکاندار، ڈیلرز وغیرہ سب ہی شامل ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم کھاد لوگوں کے گھروں تک پہنچائیں گے، کھاد پر سبسڈی حکومت عوام کے لیے دے رہی ہے مڈل مین کی کمائی کے لیے نہیں، ہم بطور ٹیم کام کریں گے، ہم ایک محدود وقت کے لیے ایک محدود مینڈیٹ کے لیے آئے ہیں مگر ہم اپنے پاکستانی بھائیوں کی فلاح کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کریں گے اور ایسے فیصلے لیں گے جو پاکستان اور پاکستانیوں کے لیے بہترین ہوں۔

سردیوں میں کھاد پلانٹ بند نہ کرنے کا فیصلہ

نگران وزیر توانائی محمد علی کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں کھاد کے جتنے بھی پلانٹس ہیں ان میں سے چند پلانٹس کو ماضی میں ہمیں سردیوں میں بند کرنا پڑا مگر اس سال ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی پلانٹ بند نہیں ہوگا، تمام پلانٹس اپنی پوری صلاحیت پر کام کریں گے، اس سے ملک میں لوکل پیداوار کافی زیادہ ہوجائے گی، ہمارے کیے گئے فیصلوں سے صورتحال بہتر ہوجائے گی، یوریا کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جائے گا۔

اٹک ریفائنری کے معاملے پر سوال کا جواب دیتے ہوئے علی محمد نے بتایا کہ اوگرا آج ان کے ساتھ اجلاس کرے گا، اس کی سپلائی میں بہت سے عوامل شامل ہیں اور اس مسئلے کا جلد ہی حل نکلے گا۔

نادرا میں لیفٹینینٹ جنرل کی تعیناتی پر تنقید کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ نادرا ایک سیکیورٹی کا ادارہ ہے، نادرا میں ان کی تعیناتی کا مقصد یہ ہےکہ جس کی بھی تقرری ہو، ان کو ڈیجیٹلائزیشن کا تجربہ ہو اور سیکیورٹی کا تجربہ ہو تو اس لیے ان کو لگایا گیا، انہوں نے اب ایک سخت قسم کا نظام متعارف کروایا ہے، شناخت کی چوری ایک بہت بڑا جرم ہے تو اس کو روکنے کے لیے ہم اپنی کوشش کر رہے ہیں، نادرا کوشش کر رہی ہے کہ وہ لوگ جو کسی کی شناخت چرا کر ہمارے سسٹم میں آئیں ہیں، ان کو ان کے ملکوں میں واپس بھیجا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں