رواں مالی سال 2024 میں ابتدائی 5 ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران خالص براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) سالانہ بنیادوں پر 8.1 فیصد اضافے کے بعد 65 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ نومبر میں خالص ایف ڈی آئی 12 فیصد بڑھ کر 13 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ہوگئی، جو پچھلے سال کے اسی مہینے 11 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

تقریباً ایک دہائی سے پاکستان کو ایف ڈی آئی حاصل کرنے میں سخت مشکلات کا سامنا رہا، خطے میں سب سے کم براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان میں جبکہ سب سے زیادہ چین اور بھارت میں موصول ہوئی۔

بیرون ممالک سے کم فنڈنگ کی وجہ سے ملک کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں ہے، جس نے بالآخر یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں کو آئی ایم ایف پروگرام میں جانے پر مجبور کیا۔

خیال رہے کہ ڈالرز کی کم آمد اور قرضوں اور سود کی بُلند ادائیگی کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ نومبر میں 90 لاکھ ڈالر سرپلس میں چلا گیا تاہم مالی سال 2024 میں جولائی تا نومبر کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تقریباً 63 فیصد کمی کے بعد ایک ارب 16 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں