نگران وزیر اعظم کے مشیر احد چیمہ کو عہدے سے نہ ہٹانے پر الیکشن کمیشن نے سیکریٹری کابینہ ڈویژن اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی کا آغاز کردیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیکریٹری کابینہ ڈویژن اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس 26 دسمبر کو صبح 10 بجے سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔

الیکشن کمیشن نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور سیکریٹری کابینہ ڈویژن کو 26 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

قبل ازیں سیکریٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور سیکریٹری کابینہ ڈویژن نے احد چیمہ سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا۔

واضح رہے کہ 19 دسمبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایڈووکیٹ سید عزیز الدین کاکاخیل کی جانب سے دائر درخواست میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور احد چیمہ اور فواد حسن سمیت ان کی کابینہ کے بعض دیگر ارکان کو ہٹانے کی استدعا کی گئی تھی۔

ایڈووکیٹ سید عزیز الدین کاکاخیل کی جانب سے دائر درخواست میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور ان کی کابینہ کے بعض دیگر ارکان کو ہٹانے کی استدعا کی گئی تھی۔

درخواست میں الیکشن کمیشن سے (نگران وفاقی کابینہ میں شامل) احد چیمہ، فواد حسن فواد اور وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری سید توقیر حسین کو بھی ان کے عہدوں سے ہٹانے کی درخواست کی گئی تھی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان افراد کے نگران حکومت میں ہونے کی وجہ سے شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا، اگر حکومت شفاف الیکشن چاہتی ہے تو ان لوگوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے۔

درخواست گزار نے کہا تھا کہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف عام انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے وفاقی کابینہ کے ’جانبدار ارکان‘ کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے۔

16 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے مذکورہ درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ، فواد حسن فواد احد چیمہ اور عزیز الدین کاکا خیل کو نوٹس جاری کیے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں