اسرائیلی حملے میں الجزیرہ غزہ کے بیورو چیف خاندان کے پانچویں فرد سے محروم

07 جنوری 2024
الجزیرہ غزہ کے بیورو چیف وائل الدحدوح اپنے بڑے بیٹے کی موت پر شدت غم سے نڈھال ہیں— فوٹو: رائٹرز
الجزیرہ غزہ کے بیورو چیف وائل الدحدوح اپنے بڑے بیٹے کی موت پر شدت غم سے نڈھال ہیں— فوٹو: رائٹرز

الجزیرہ غزہ کے بیورو چیف وائل الدحدوح کے سب سے بڑے بیٹے حمزہ الدحدوح سمیت مزید دو صحافی غزہ میں اسرائیلی بمباری میں مارے گئے جس کے بعد وائل الدحدوح کے خاندان کے پانچ افراد اب تک اسرائیلی جارحیت کا شکار ہو چکے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق صحافی مصطفیٰ تھوریا اور الجزیرہ ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے صحافی حمزہ الدحدوح کار میں سفر کررہے تھے کہ انہیں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

وائل الدحدوح کا نام اس وقت مشہور ہوئے تھے جب رواں سال اکتوبر میں ایک لائیو براڈ کاسٹ کے دوران انہیں ان کی بیوی، ایک بیٹا، بیٹی اور پوتا اسرائیلی بمباری میں شہید ہو گئے ہیں۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق مزید دو صحافیوں کی شہادت کے بعد اب تک اسرائیلی جارحیت کے سبب جاں بحق ہونے والے صحافیوں کی تعداد 109 ہو گئی ہے۔

الجزیرہ کے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے جس میں وائل الدحدوح کو اپنے بیٹے خاکی کے پاس ان کا ہاتھ پکڑے روتے دیکھا جا سکتا ہے۔

بیٹے کی تدفین کے بعد انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں صحافی اپنا کام کرتے رہیں گے، پوری دنیا کو یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ یہاں کیا ہو رہا ہے۔

دوسری جانب الجزیرہ نے حملے میں دو صحافیوں کے جاں بحق ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے جان بوجھ کر کیے گئے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم بین الاقوامی فوجداری عدالت، حکومتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو اس کے گھناؤنے جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں اور صحافیوں کا قتل عام بند کرنے کا مطالبہ کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں