خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عرفان جدون کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ نا افراد کی جانب سے عرفان جدون کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تاہم وہ محفوظ رہے۔

پولیس نے بتایا کہ ابتدائی طور پر فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے جب کہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

حملے کے بعد اپنے ایک بیان میں عرفان جدون نے بتایا کہ صوابی میں گاؤں میں جنازے میں شرکت کے بعد واپس آرہا تھا کے ایک شخص نے مجھ پر 2 فائر کیے، اللہ نے مجھے محفوظ رکھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی صوابی میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ضلعی رہنما شاہ خالد جاں بحق ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ اس واقعہ سے ایک روز قبل بلوچستان کے علاقے تربت میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار میر اسلم بلیدی زخمی ہوگئے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق سینئر سپرٹینڈنٹ آف پولیس ضیا مندوخیل نے بتایا تھا کہ میر اسلم بلیدی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ پارک میں چہل قدمی کر رہے تھے، انہیں ایک گولی کندھے اور دوسری پیر میں لگی۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق صوبائی وزیر کو زخمی حالت میں تربت ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا اور ان کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

اسلم بلیدی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 258 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ہیں۔

اسی طرح گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے علاقے تپی کے قریب مسلح افراد نے گاڑی پر فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں آزاد امیدوار کلیم اللہ اپنے 2 سیکیورٹی گارڈز سمیت جاں بحق ہوگئے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس افسر رو خانزیب نے بتایا تھا کہ کلیم اللہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 104 کے آزاد امیدوار تھے، وہ میر انشاہ کے علاقے سے اپنے گھر تپی جا رہے تھے جس دوران ان کی گاڑی پر حملہ ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں