سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں 2 گواہان کے بیان قلمبند کر لیے گئے جبکہ ایک پر جرح مکمل بھی کرلی گئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں مقدمے کی سماعت کی۔

دوران سماعت گراف جیولری سیٹ اور بریسلٹ گھڑی کی مالیت کا تخمینہ لگانے والی کمپنی کے ملازم عمران بشیر کا بیان قلمبند کیا گیا اور ان پر جرح مکمل کر لی گئی۔

گواہ نے بتایا کہ قونصل جنرل آف پاکستان کی جانب سے میری کمپنی سے تخمینہ لگانے کے لیے رابطہ کیا گیا، کمپنی کو گراف جیولری سیٹ اور بریسلٹ واچ کے تخمینے کی ذمہ داری سونپی گئی، میں نے ڈائمنڈ ڈیلرز اور جیولری آؤٹ لیٹس سے ان پٹ لینے کے بعد تحائف کی قیمت کا تخمینہ لگایا۔

عمران بشیر نے مزید کہا کہ گراف جیولری سیٹ کا تخمینہ 1کروڑ 94 لاکھ امریکی ڈالر لگا اور پھر تخمینے کی رپورٹ قونصل جنرل پاکستان کے دفتر جمع کرائی۔

بعد ازاں گواہ کا بیان مکمل ہونے پر وکیل صفائی شہباز کھوسہ نے جرح شروع کردی۔

گواہ نے بتایا کہ محسن حبیب نے گراف جیولری سیٹ کےتخمینے کے لیے تصاویر دی تھی، میں کمپنی میں بطور پارٹ ٹائم سیلزمین کام کرتاہوں، گراف جیولری سیٹ اور بریسلٹ واچ کا تخمینہ باقاعدہ طور پر میرے سپرد نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ جیولری کے تخمینے کے لیے مجھے کوئی ادائیگی نہیں کی گئی، مجھے کمپنی کی جانب سے ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے، کمپنی نے جیولری سیٹ کے تخمینے کے لیے کتنے پیسے لیے مجھے معلوم نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قونصلیٹ نے کمپنی کو کیا ادائیگی کی مجھے معلوم نہیں، مجھے معلوم نہیں کہ کمپنی کو ادائیگی ڈالر میں ہوئی، درہم میں یا پاکستانی روپے میں، قونصلیٹ کی جانب سے تحائف کے تخمینے کے لیے تحریری درخواست کا علم نہیں، یہ درست ہے کہ مجھے تحریری طور پر تحائف کی مالیت کا تخمینہ کا ٹاسک نہیں دیا گیا تھا، میرے پاس کمپنی کا کوئی اتھارٹی لیٹر بھی نہیں اور نہ ہی تفتیشی افسر کو پیش کیا، میں نے ہی تحائف کی تخمینہ رپورٹ تیار کرکے قونصل دفتر میں جمع کرائی۔

عمران بشیر کا کہنا تھا کہ میں نے ہیرے کے ماہرین، جیولری مینوفیکچررز اور مارکیٹ ریسرچ کرکے تخمینہ رپورٹ تیار کی، جیولری آئٹم کی اسپیسفکیشن لسٹ تفتیشی افسر کو فراہم نہیں کی۔

اس موقع پر وکیل نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ آپ کو نیب کی جانب سے بنی بنائی رپورٹ ملی جو آپ نے قونصل جنرل کو فراہم کی؟ جس پر گواہ نے جواب دیا کہ یہ درست نہیں ہے۔

جو پی ٹی آئی چھوڑے گا وہ اپنا سیاسی مستقبل ختم کر لے گا ، عمران خان

سماعت کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ میں تمام تحائف کا تخمینہ دبئی میں بھارتی شہری کی چھوٹی سی دکان سے لگوایا گیا ہے،سارا کیس اسی گواہ پر تھا جس پر آج جرح کی گئی، ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کی جیولری کو 300 کروڑ روپے تک پہنچا دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے نااہل کیا گیا، عدالت کا فیصلہ معطل ہو چکا ہے جبکہ سزا یافتہ نواز شریف کو کلیئر کر دیا، میری نااہلی کے خلاف اپیل اور انسانی حقوق کے لیے دائر پٹیشن کو نہیں سنا جا رہا اور ہمیں الیکشن مہم چلانے کی اجازت تک نہیں دی جا رہی ہے۔

سابق وزیر اعظم نے دریافت کیا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں ہمارے امیدواروں کو گرفتار کیا جا رہا ہے؟ ایک مفرور کو ہم پر مسلط کیا جا رہا ہے، ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی لیکن ہم آخری گیند تک لڑیں گے۔

بھارت سے رابطوں کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 5 اگست کے بعد نریندر مودی سے کبھی رابطہ نہیں کیا، ابھی نندن کے معاملے پر بھی مودی سے رابطہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ جو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چھوڑے گا وہ اپنا سیاسی مستقبل ختم کر لے گا، الیکشن ختم ہوتے ہی لوگ پی ٹی آئی کی طرف آئیں گے، میں سیاست دان ہوں تو سیاست ہی کروں گا، بندوق ہاتھ میں نہیں پکڑوں گا، عزت، ذلت، زندگی، موت، رزق، اقتدار سب اللہ دیتا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے دعوی کیا کہ الیکشن کمیشن کا میچ پہلے سے فکس تھا، ہمارے انٹرا پارٹی انتخابات کے معاملے کو التوا دیا جاتا رہا، الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی انتخابات پر سوال نہیں اٹھا سکتا، نئے انٹرا پارٹی انتخابات ہوں گے یا نہیں اس بارے میں ابھی کچھ پتا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت عارف علوی نے معاملات سلجھانے کی بہت کوشش کی۔

عمران خان نے کہا کہ سنا ہے نواز شریف نے لیہ کا جلسہ کینسل کر دیا ہے، نواز شریف کے جلسے نہیں جلسیاں ہو رہی ہیں، ایک پلان اللہ بناتا ہے اور ایک پلان بندہ بناتا ہے لیکن ہوتا وہی ہے جو اللہ کا پلان ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کروں گا، یہ سب صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہ آ جائے، یہ ماحول اس لیے بنایا گیا کہ ٹرن آؤٹ کم ہو اور پاکستانی منڈیلا نواز شریف کو مسلط کیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں