پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے شیڈول کے ایک روز بعد ہی انٹرا پارٹی انتخابات مؤخر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے چیف آرگنائزر سے رابطہ کیا اور انٹرا پارٹی الیکشن مؤخر کرنے کی درخواست کی، پارٹی ممبران نے عام انتخابات میں مصروفیت کے باعث انٹرا پارٹی الیکشن مؤخر کروانے کی درخواست کی۔

ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد انٹرا پارٹی الیکشن کا نیا شیڈول جاری کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی پی ٹی آئی نے 5 فروری کو دوبارہ انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا، پی ٹی آئی فیڈرل الیکشن کمشنر رؤف حسن کی جانب سے انٹراپارٹی انتخابات کا باضابطہ شیڈول بھی جاری کیا گیا تھا۔

انٹرا پارٹی انتخابات کے اعلان سے ایک روز قبل ہی پی ٹی آئی کی جنرل باڈی نے انٹراپارٹی انتخابات کے لیے چیف الیکشن کمشنر رؤف حسن اور اراکین الیکشن کمیشن کی منظوری دی تھی، پارٹی آئین کے تحت 15 دن کے اندر انٹرا پارٹی انتخابات کی قرارداد منظورکی گئی تھی۔

پسِ منظر

یاد رہے کہ 2 دسمبر کو الیکشن کمیشن کی ہدایت پر پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کروائے تھے جس میں بیرسٹر گوہر علی خان بلامقابلہ پارٹی چیئرمین منتخب ہوگئے تھے۔

5 دسمبر کو پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر شیر بابر نے الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف باضابطہ طور پر درخواست دائر کردی تھی۔

22 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے کر انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔

26 دسمبر کو پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی سے ’بلے‘ کا نشان واپس لینے کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔

بعدازاں 30 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انتخابی نشان سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کر دی تھی۔

3 جنوری کو ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اپنا حکم امتناع واپس لے لیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی اپنے انتخابی نشان ’بلے‘ سے اور بیرسٹر گوہر خان پارٹی چیئرمین شپ سے محروم ہوگئے تھے۔

تاہم 10 جنوری کو پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کے نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دے دی تھی، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔

14 جنوری کو سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، جس کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی۔

تبصرے (0) بند ہیں