اسلام آباد پولیس نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی فرائض کی انجام دہی میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان پولیس سمیت فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) سے 5 ہزار اہلکار مانگ لیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس افسران نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان پولیس سمیت ایف سی سے 5 ہزار اہلکاروں کی خدمات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے، تاہم تینوں فورسز کے متعلقہ حکام کی جانب سے تاحال جواب موصول نہیں ہوا۔

اسلام آباد پولیس میں 10 ہزار سے زائد اہلکار اور افسران ہیں جن میں سے 6 ہزار اہلکار اور افسران پولنگ اسٹیشنز اور دیگر انتخابی فرائض کی انجام دہی کے لیے تعینات ہوں گے، دیگر اہلکار معمول کے مطابق ڈیوٹی سرانجام دیں گے جس میں ریڈ زون، اہم تنصیبات اور تھانوں کی سیکیورٹی سمیت گشت شامل ہے۔

سیکیورٹی، اضافی بیک اپ اور تادیبی فرائض کے لیے افرادی قوت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ریٹائرڈ پولیس اہلکاروں اور افسران اور رضاکاروں کی مدد بھی لی جائے گی۔

دارالحکومت کی انتظامیہ سے خواتین پولنگ اسٹیشنز پر 500 خواتین رضاکاروں کو تعینات کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ فنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے سیکیورٹی کے لیے درکار تمام اقدامات میں تاخیر ہوئی۔

اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں تقریباً 990 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے، ان میں سے 200 کو انتہائی حساس، 300 کو حساس اور باقی کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔

جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں انتہائی حساس اور حساس قرار دیے گئے پولنگ سٹیشنز میں حفاظتی اقدامات پر غور کیا گیا۔

اجلاس کی صدارت ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر عرفان نواز میمن نے کی، اجلاس میں ریٹرننگ افسران، پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے شرکت کی۔

انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر تقریباً 15 سے 12 پولیس اہلکار، حساس پولنگ اسٹیشنز پر 10 سے 12 اور نارمل پولنگ اسٹیشنز پر 8 سے 10 پولیس اہلکار تعینات ہوں گے، پولیس کو نیم فوجی دستوں کی مدد بھی حاصل ہوگی، علاوہ ازیں پولنگ اسٹیشنز پر فوج کی کوئیک رسپانس فورس بھی تعینات کی جائے گی۔

پہلی سطح پر پولیس، دوسری سطح پر رینجرز اور ایف سی جبکہ تیسری سطح پر کوئیک رسپانس فورس تعینات کی جائے گی۔

پولنگ اسٹیشنز پر یہ تعیناتی 7 فروری کی صبح سے لے کر پولنگ اسٹاف، پولنگ کا سامان اور پولنگ اسٹیشنز سے سامان کی واپسی تک کی جائے گی۔

اسلام آباد پولیس نے انتخابی ڈیوٹی کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے 30 کروڑ روپے کا بھی مطالبہ کیا ہے، جس میں عملے کے لیے کھانا، گاڑیاں اور اہلکاروں اور افسران کو لانے لے جانے کے لیے ایندھن کا خرچہ بھی شامل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں