کراچی میں پورے دن مسلسل بارش کے بعد اسپیل ختم ہو گیا جہاں پورے دن بارش کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں پانی جمع ہو گیا جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ بارش قائد آباد کے علاقے میں ریکارڈ کی گئی جہاں 45 ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ ڈی ایچ اے میں 40 ملی میٹر بارش ہوئی۔

اس کے علاوہ کورنگی میں 39 ملی میٹر، کیماڑی میں 31 ملی میٹر، سرجانی میں 30 ملی میٹر، گلشن حدید میں 27 ملی میٹر، پی اے ایف بیس فیصل پر 26 ملی میٹر، اورنگی ٹاؤن میں 24 ملی میٹر، سعدی ٹاؤن میں 20 ملی میٹر اور یونیورسٹ روڈ پر 10 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

نارتھ کراچی میں 16 ملی میٹر، گڈاب میں 8 ملی میٹر، ایئرپورٹ اور ناظم آباد میں 12 ملی میٹر اور ملیر میں 6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

بارش کے بعد ڈیفنس، کلفٹن اور کورنگی کی سڑکوں پر جگہ جگہ پانی کھڑا ہو گیا جبکہ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں بھی داخل ہو گیا۔

بارش کے بعد سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ٹریفک کی روانی میں بھی خلل پڑا تاہم شاہراہ فیصل، صدر و دیگر علاقوں میں زیادہ بارش نہ ہونے کی بدولت شہر کے تجارتی مراکز میں اس مرتبہ زیادہ ٹریفک جام نہ ہوا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں بارش کا اسپیل گزر چکا ہے البتہ کچھ علاقوں میں صبح تک ہلکی بوندا باندی کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔

رات گئے تک بارش کا سلسلہ رکنے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں بالخصوص بارش سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سڑکوں اور نالوں کی صفائی کا عمل شروع کردیا۔

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ جہاں پانی جمع ہے وہاں واٹر کارپوریشن اور کے ایم سی کا عملہ کام کر رہا ہے اور شہر کی اکثر شاہراہوں پر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ طارق روڈ انڈر پاس کلیئر ہے اور ٹریفک معمول کے مطابق چل رہی ہے جبکہ شاہراہ قائدین بھی ٹریفک کے لیے کلیئر ہے۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہ فیصل میٹروول سے ایئرپورٹ تک کلیئر ہے، ڈرگ روڈ انڈر پاس پر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے اور ٹاور کے مقامات بھی ٹریفک کے لیے کلیئر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی آئی چندریگر روڈ پر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے، پانی جمع نہیں ہوا جبکہ گولی مار انڈرپاس بھی صاف کردیا گیا ہے وہاں ٹریفک کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ روڈ کے کونے پر موجود پانی ہٹانے کے لیے مشینری کام کر رہی ہے، ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقوں میں کینٹونمنٹ کا عملہ کام کر رہا ہے اور پی ڈی ایم اے کی مشینری اور باؤزر پانی نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب کینٹ اسٹیشن کے مرکزی دروازے پر بارش کا پانی جمع ہوگیا، جس کے باعث اسٹیشن آنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کینٹ اسٹیشن پر انتظامیہ کی جانب سے پانی کی نکاسی کے کوئی انتظامات نہیں کیے جاسکے ہیں۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج دوپہر سے رات تک تیز بارش کے چار اسپیل کی پیش گوئی کی تھی۔

ممکنہ خراب موسم کے پیش نظر سندھ بھر میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی میں یکم مارچ کو پورا دن رات گئے تک معتدل اور تیز بارش ہوگی۔

انہوں نے یکم مارچ سے آئندہ 3 سے 4 روز تک شہر کا درجہ حرارت بھی گرنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ بلوچستان سے ہوا کے کم دباؤ کا سسٹم آج سندھ میں داخل ہوگا، سسٹم کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

مزید کہا تھا کہ دن میں ہلکی جبکہ شام میں تیز بارش ہوگی، صبح سے مطلع جزوی ابر آلود ہے، جبکہ شہر کا موجودہ درجہ حرارت 21 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔

دوسری جانب، سندھ سمیت حیدرآباد میں بارش کی پیشگوئی کے پیش نظر رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

میئر حیدرآباد کاشف شورو کا کہنا تھا کہ بلدیہ اور واسا ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہ رین ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔

مزید کہا کہ ضلع کے تمام اسٹنٹ کمشنرز کو صورتحال کی رپورٹ بھیجنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں