پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے گزشتہ روز کوئٹہ انتظامیہ کی جانب سے پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کی رہائش گاہ پر چھاپے کی شدید مذمت کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ انتظامیہ کی جانب سے سرکاری ملکیتی اراضی کے ایک حصہ پر محمود خان اچکزئی کا غیرقانونی قبضہ ختم کرانے کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ محمود خان اچکزئی صدارتی انتخابات میں شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری کے مدِمقابل امیدوار ہیں۔

پارٹی نے الزام عائد کیا کہ یہ چھاپہ محمود اچکزئی کی رہائش گاہ پر مارا گیا اور یہ قومی اسمبلی میں محمود اچکزئی کی حالیہ تقریر پر ’ریاستی اداروں‘ کا ردعمل ہے۔

تاہم کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر سعد اسد نے کہا کہ یہ چھاپہ محمود اچکزئی کی رہائش گاہ کے قریب واقع زمین کا ایک حصہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

سعد اسد نے الزام عائد کیا کہ دوبارہ حاصل کی گئی اس زمین (جس کا رقبہ 2.5 کنال ہے) پر چار دیواری کھڑی کرکے اسے گھیر لیا گیا تھا اور اس پر محمود اچکزئی نے غیرقانونی طور پر قبضہ کر رکھا تھا۔

سعد اسد نے کہا کہ ریونیو عملہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ زمین کو واپس لے لیا اور اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ زمین کی حفاظت پر مامور ایک مسلح شخص نے اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ کو اپنے فرائض کی انجام دہی سے روکنے کی کوشش کی جس پر اس کو گرفتار کرلیا گیا۔

کوئٹہ کے اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر (ریونیو) کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جو حکومت بلوچستان کی ملکیتی زمین پر غیرقانونی قبضوں کی نشاندہی کرنے کے لیے بنائی گئی تھی، جس کے بعد گزشتہ روز مقامی انتظامیہ کی جانب سے پولیس اور محکمہ ریونیو کے حکام کے ساتھ مل کر یہ چھاپہ مارا گیا۔

کمیٹی کی جانب سے بہت سی جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں ایسی کئی سرکاری اور نجی املاک شامل ہیں، جن پر مبینہ طور پر مختلف لوگوں نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا ردعمل

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سیکرٹری جنرل عبدالرحیم زیارتوال نے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے (آج) پیر کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔

عبدالرحیم زیارتوال نے گزشتہ شب دیر گئے پارٹی سیکرٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ محمود خان اچکزئی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارنے کا مقصد سب کو معلوم ہے، تاہم پارٹی ’کچھ لوگوں اور اداروں‘ کے ایسے چھاپوں کی وجہ سے اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

عبدالرحیم زیارتوال نے عبدالقہار ودان اور نواب ایاز جوگیزئی سمیت پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ چھاپہ حال ہی میں قومی اسمبلی میں محمود اچکزئی کی تقریر کے بعد ’ریاستی اداروں کا ردعمل‘ ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ محمود خان اچکزئی اور ان کے بچوں کو ان کی رہائش گاہ سے منشیات برآمدگی کے جعلی کیس میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے ہمیشہ آئین اور قانون کی بالادستی کا ساتھ دیا اور کبھی کسی آمر کا ساتھ نہیں دیا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پارٹی مظاہرے کرے گی اور وکلا برادری کوئٹہ انتظامیہ کے اس اقدام کے خلاف پیر کو (آج) ملک بھر میں ہڑتال کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں