وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان پر حملہ کرنے والوں کو انہی کی زبان میں جواب دیں گے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم ملکی خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے اور کسی بھی عمل کا فوری ردعمل دیں گے۔

محسن نقوی نے کہا کہ دہشتگردی کے معاملے پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو واپس جانا ہوگا۔

سینیٹ انتخابات میں نامزدگی کے حوالے سے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میں سیاسی جماعتوں اور دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے سینیٹ کے لیے مجھے نامزد کیا ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ آزادی اظہار پر پابندی نہیں ہے لیکن اس کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ پاکستان نے افغانستان کے سرحدی علاقوں کے اندر ’انٹیلی جنس پر مبنی معلومات کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں‘ کیں جبکہ اس سے چند گھنٹے قبل افغان عبوری حکومت نے کہا تھا کہ اس کی سرزمین پر کیے گئے فضائی حملے میں 8 افراد مارے گئے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلو چ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آپریشن کا بنیادی ہدف حافظ گل بہادر گروپ سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد تھے جو ٹی ٹی پی کے ساتھ مل کر پاکستان کے اندر متعدد دہشت گرد حملوں کا ذمہ دار ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار شہید ہوئے، تازہ ترین حملہ 16 مارچ 2024 کو شمالی وزیرستان میں میر علی میں ایک سیکورٹی پوسٹ پر ہوا اور اس میں 7 پاکستانی فوجی شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران پاکستان نے افغانستان کے اندر ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی پر عبوری افغان حکومت کو بارہا اپنے سنگین تحفظات سے آگاہ کیا ہے، یہ دہشت گرد پاکستان کی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہیں اور پاکستانی حدود میں دہشت گردانہ حملوں کے لئے مسلسل افغان سرزمین کا استعمال کرتے رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں