پولیس نے سعیدآباد سے لاپتا ہونے والی 5 لڑکیوں کو ناظم آباد سے بازیاب کروا لیا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ 15 فروری کو سعید آباد پولیس اسٹیشن میں لڑکیوں کے اغوا کا مقدمہ نمبر 82/24 ان کے والد ضمیر کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

مزید بتایا کہ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) انویسٹی گیشن کیماڑی کی سربراہی میں آپریشن و انویسٹی گیشن کی اسپیشل ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

سید اسد رضا نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم نے ٹیکنیکل بنیادوں پر لاپتا لڑکیوں کا سراغ لگاتے ہوئے پانچوں لڑکیوں کو ناظم آباد کنڈو گوٹھ سے بازیاب کروالیا۔

تین لڑکیاں آپس میں بہنیں جبکہ 2 ان کی کزن ہیں، ان کی عمریں 15 سے 19 سال کے درمیان ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لڑکیوں کا آبائی تعلق سرگودھا سے ہے، ابتدائی تفتیش کے بعد لڑکیوں نے پولیس کو بیان دیا ہے۔

ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ لڑکیاں ناظم آباد میں قائم دھاگہ کی فیکڑی میں کام کرتی رہیں۔

ان کا مزید کہا تھا کہ لڑکیوں کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا، عدالتی احکامات پر لڑکیوں کو دارلامان یا شیلٹر ہوم منتقل کیا جائے گا۔

ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ دھاگہ فیکٹری کے مالک اور ٹھیکے دار کو بھی چائلڈ لیبر ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا، چائلڈ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں