کراچی میں خسرہ کے کیسز میں اضافہ، شرح معمول سے 50 فیصد زائد ہوگئی

22 مارچ 2024
سیکریٹری جنرل پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن نے کہا کہ ویکسی نیشن نہ کروانے کی صورت میں  پیچیدگیاں بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے — فائل فوٹو: ڈان
سیکریٹری جنرل پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن نے کہا کہ ویکسی نیشن نہ کروانے کی صورت میں پیچیدگیاں بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے — فائل فوٹو: ڈان

کراچی میں خسرہ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے اور خسرہ کی شرح معمول سے 50 فیصد زائد ہوگئی ہے۔

قومی ادارہ برائے صحت اطفال کے شعبہ ایمرجنسی کے انچارج نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کراچی میں خسرہ کی شرح گزشتہ چند ہفتوں کے دوران معمول سے 50 فیصد زائد ہونے کی تصدیق کی۔

انہوں نے کہا کہ کیسز میں اضافے کی بنیادی وجہ بچوں کی ویکسی نیشن کی شرح میں کمی ہے۔

سیکریٹری جنرل پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن ڈاکٹر خالد شفیع نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خسرے کا شمار جان لیوا بیماریوں میں ہوتا ہے، خسرے کا پھیلاؤ ایک وائرس سے ہوتا ہے اور خسرہ ایک بچے سے دوسرے بچے میں فوری منتقل ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ویکسی نیشن نہ کروانے کی صورت میں پیچیدگیاں بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے، ویکسی نیشن کے استعمال سے خسرے سے 100 فیصد بچا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر خالد شفیع کا کہنا تھا کہ پاکستان میں خسرہ کے تیزی سے پھیلاؤ کی وجہ لوگوں کی ویکسی نیشن سے دوری ہے، پاکستان میں اب بھی تقریباً 30 فیصد سے زائد لوگ ویکسی نیشن سے دور ہیں، جس کے باعث سال 2023 میں بچوں میں خسرہ کے 36 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں