بھارت: وزیراعظم کی رہائشگاہ تک مارچ کی کوشش، اپوزیشن کے درجنوں حامی گرفتار

26 مارچ 2024
وفاقی حکومت اور نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سیاسی مداخلت کی تردید کی ہے — فوٹو: اے ایف پی
وفاقی حکومت اور نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سیاسی مداخلت کی تردید کی ہے — فوٹو: اے ایف پی

بھارتی دارالحکومت میں پولیس نے گزشتہ ہفتے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ تک مارچ کرنے کی کوشش کرنے والے اپوزیشن کے درجنوں حامیوں کو حراست میں لے لیا۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق اہم اپوزیشن لیڈر اروند کیجریوال، جن کی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ایک دہائی تک قومی دارالحکومت میں حکومت کی ہے، کو مالیاتی جرائم سے لڑنے والی ایجنسی نے بھارت میں 19 اپریل کو عام انتخابات میں ووٹنگ شروع ہونے سے ہفتوں قبل شہر کی شراب کی پالیسی سے متعلق بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

انہیں 28 مارچ تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ریمانڈ میں بھیج دیا گیا ہے، جبکہ ایجنسی کے وکیل نے دلیل دی کہ وہ اس کیس میں ’کنگ پن‘ ہیں اور ان سے پوچھ گچھ کی ضرورت ہے۔

اروند کیجریوال کی پارٹی، جس کے تمام اہم رہنما اب اس کیس کے سلسلے میں جیل میں بند ہیں، کا کہنا ہے کہ انہیں ایک ’من گھڑت کیس‘ میں ’غلط طور پر گرفتار‘ کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت اور نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سیاسی مداخلت کی تردید کی ہے۔

منگل کو اروند کیجریوال کے حامیوں نے نریندر مودی کی رہائش گاہ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں تقریباً پانچ کلومیٹر دور روک دیا۔

ٹیلی ویژن کے مناظر میں کئی مظاہرین کو زمین پر بیٹھے اور نعرے لگاتے ہوئے دکھایا گیا جب پولیس اہلکاروں نے انہیں بسوں میں لے جانے کی کوشش کی۔

شہر کے دیگر مقامات پر پولیس نے بی جے پی کے حامیوں کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا جو اروند کیجریوال کے استعفے کا مطالبہ کرنے کے لیے دہلی سیکریٹریٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کر رہے تھے، اور ان میں سے کچھ کو حراست میں لے لیا۔

بی جے پی کے ریاستی صدر وریندرا سچدیوا نے بھارتی خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ کو بتایا کہ ’دہلی کے وزیر اعلیٰ بدعنوان اور بے ایمان ہیں، انہیں استعفیٰ دینا پڑے گا۔‘

اے اے پی کے رہنماؤں نے کہا کہ کیجریوال استعفیٰ نہیں دیں گے اور ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج جاری رہے گا۔

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے صحافیوں کو بتایا کہ ’میں وفاقی حکومت کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ لڑائی، یہ تحریک آپ کی پولیس کی طاقت سے نہیں رکے گی، یہ آواز پوری قوم تک پہنچ رہی ہے۔‘

دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے منگل کی صبح سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کہا کہ ’سیکیورٹی وجوہات‘ کی وجہ سے ’اگلی اطلاع تک‘ متعدد میٹرو اسٹیشنز بند کر دیے گئے ہیں۔

دہلی پولیس نے ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ شہر میں ’امن و امان کے خصوصی انتظامات کے پیش نظر‘ ٹریفک متاثر رہے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں