ماضی کی مقبول فلمی اداکارہ صاحبہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے والد امام ربانی سے 42 سال بعد پہلی بار ملاقات کی ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے والد کی جذباتی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے گلے شکوے بھی کیے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم یوٹیوب پر اداکارہ صاحبہ نے ویڈیو شئیر کی جس میں انہوں نے کہا کہ ’11 مارچ کو میری زندگی کا ایسا وقت آیا جو میری زندگی میں پہلے کبھی نہیں آیا‘۔

صاحبہ کی اپنے والدہ سے ملاقات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، ویڈیو میں باپ بیٹی کی پہلی ملاقات کے جذباتی مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس سال پہلی بار فاردرز ڈے منائیں گی۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صاحبہ اپنے والد سے پہلی بار گلے ملنے کے لیے ان کی طرف بڑھتی ہیں اور دونوں آبدیدہ ہوجاتے ہیں، اس دوران صاحبہ اپنے والد سے کہتی ہیں، ’میرا کیا قصور تھا‘۔

بعدازاں صاحبہ اپنے والد کے ساتھ ایک کمرے میں بیٹھ کر آبدیدہ ہوتے شکوے شکایت کرتی ہیں، اداکارہ کے والد کہتے ہیں ’تمہارے لیے میری سانسیں بچی ہوئی ہیں، اب تو مجھ سے چلا بھی نہیں جاتا، اللہ نے ملانا تھا۔‘

اداکارہ کے والد نظریں نیچے کرکے آبدیدہ ہوتے ہوئے اپنی بیٹی صاحبہ سے کہتے ہیں کہ ’میں صرف چاہتا تھا کہ جاتے ہوئے تم سے معافی مانگ لوں، مجھ سے بہت بڑا قصور ہوگیا، اتنی عمر گزر گئی۔‘

اس دوران امام ربانی صاحبہ کو بھی کچھ اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا کہتے ہیں جس پر صاحبہ اپنی آنکھوں سے آنسو صاف کرتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ’کچھ نہیں، آپ مجھے پھر چھوڑ دیں گے‘۔

امام ربانی کہتے ہیں ’کیسے چھوڑ دوں گا‘، جس پر صاحبہ نے کہا کہ ’میری طرف دیکھ کر بات کریں‘ جس پر والد کہتے ہیں کہ ’نہیں دیکھا جاتا، غصہ آتا ہے‘۔

والد نے اپنی بیٹی صاحبہ سے کہا کہ ’یہ تو قسمت اچھی تھی کہ آپ کو ریمبو مل گیا، اچھا گھر ملا، اچھا خاوند ملا، خوبصورت بچے ملے‘۔

بعدازاں صاحبہ نے اپنے والد سے کہا کہ ’جب میں پیدا ہوئی تو آپ نے میری شکل کبھی نہیں دیکھی، آپ کا دل نہیں کیا کہ آپ کی بیٹی ہوئی ہے، آپ اسے دیکھیں۔‘

جس پر اداکارہ کے والد نے کہا کہ انہیں گھر میں کوئی داخل نہیں ہونے دیتا تھا تو وہ کیا کرتے، ’قبر میں ٹانگیں ہیں بوڑھا ہوگیا ہوں‘۔

یاد رہے کہ صاحبہ نامور لیجنڈری اداکارہ نشو کی بیٹی ہیں، گزشتہ سال ایک انٹرویو میں صاحبہ نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے اپنے والد کو کبھی نہیں دیکھا اور نہ ان سے کبھی ملاقات کی، ’میری والدہ نشو میری پیدائش سے پہلے ہی ان سے الگ ہوگئی تھیں‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’میری پیدائش کے بعد بھی والد نے کبھی مجھ سے ملنے کی کوشش نہیں کی، اسی وجہ سے میرے دل میں کبھی اُن کے لیے باپ والے جذبات نہیں آئے۔‘

صاحبہ نے کہا کہ ان کا بچپن نانا کے گھر گُزرا کیونکہ والدہ فلموں کی شوٹنگ میں مصروف ہوتی تھیں اور والد نے چھوڑ دیا تھا تو اسی لیے نانا نانی ماموں وغیرہ کے زیادہ قریب تھی۔

صاحبہ نے کہا کہ وہ جب 10 سال کی ہوئیں تو والدہ نے دوسری شادی کرلی تھی اور سوتیلے والد نے انہیں اپنی آخری سانس تک پیار دیا، اُنہوں نے سگے باپ سے بڑھ کر ان سے محبت کی۔

اداکارہ نے کہا کہ ’میں اپنی والدہ سے زیادہ سوتیلے باپ کے قریب تھی کیونکہ وہ میرے ساتھ دوستوں کی طرح رہے، میں اپنے دل کی ہر بات اُنہیں بتاتی تھی اور اُنہوں نے کبھی مجھے محسوس ہی نہیں ہونے دیا کہ میں اُن کی سگی بیٹی نہیں ہوں‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’میرے سوتیلے والد پیشے سے پائلٹ اور زمیندار تھے اور 5 سال قبل ہی اُن کا انتقال ہوا ہے‘۔

یہ بھی یاد رہے کہ 2022 میں صاحبہ نے اپنے شوہر افضل خان المعروف ریمبو اور دونوں بیٹوں احسن اور افضل کے ہمراہ ندا یاسر کے شو میں شرکت کی تھی، جہاں انہوں نے خاندانی زندگی سمیت کیریئر کے حوالے سے بھی باتیں کی تھیں۔

پروگرام میں میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صاحبہ نے بتایا کہ انہیں شوق تھا کہ ان کے بیٹے ہی ہوں اور ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر خدا کے شکرانے بھی ادا کیا کہ اس زمانے میں خدا نے انہیں بیٹیاں نہیں دیں۔

اداکارہ نے مزید وضاحت کی تھی کہ بیٹیوں پر دباؤ بہت ہوتا ہے، وہ زندگی میں کبھی اپنی مرضی چلا ہی نہیں سکتیں۔

صاحبہ نے کہا کہ بیٹیوں پر پہلے والدین اور پھر شوہر کا دباؤ ہوتا ہے، وہ اپنی مرضی کے مطابق کچھ نہیں کر سکتیں، اسی دوران صاحبہ نے یہ خواہش بھی ظاہر کی کہ کاش وہ لڑکا ہوتیں تو وہ اپنی مرضی چلا پاتیں۔

تبصرے (0) بند ہیں