اداکارہ صاحبہ کے مطابق انہیں بیٹیاں نہ ہونے پر شکرانے ادا کرنے کے بیان پر آن لائن سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا، یہاں تک کہ ان کی کردار کشی کی گئی اور ان کے بیٹوں کو بد دعائیں دی گئیں۔

اداکارہ صاحبہ حال ہی میں شوہر ریمبو (جان افضل) کے ہمراہ ’دی ٹاک شو‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے اپنے ساتھ ہونے والی آن لائن بدسلوکی پر کھل کر بات کی۔

ان سے جب پوچھا گیا کہ ایک سال قبل انہوں نے جو ندا یاسر کے شو میں بیٹیوں سے متعلق بیان دیا تھا، اس پر انہیں کیا کہا گیا؟

اداکارہ سے قبل ان کے شوہر ریمبو نے جواب دیا کہ دراصل جب ان کے ہاں بچے ہوئے ہی نہیں تھے تب بھی ان کی اہلیہ اس بات کو سوچ کر رو پڑتی تھیں کہ کہیں انہیں بیٹی نہ ہو، کیوں کہ بطور ماں وہ بیٹیوں کے دکھ اور درد برداشت کرنے جتنی بہادر نہیں۔

ریمبو کا کہنا تھا کہ دراصل ان کی اہلیہ نے بیٹیاں پیدا نہ ہونے پر اس لیے شکرانے ادا کیے تھے کہ دونوں میاں بیوی بیٹیوں کے نصیبوں سے متعلق سوچ کر پریشان ہوجاتے ہیں، کیوں کہ انہیں شادی کرکے دوسرے گھر جانا ہوتا ہے۔

اسی دوران صاحبہ نے کہا کہ ان کے مقابلے ریمبو اتنے نرم دل ہیں کہ وہ کسی بھی لڑکی کی شادی پر رو دیتے ہیں۔

ریمبو نے انکشاف کیا کہ آج تک ان کے خاندان کی جتنی بھی لڑکیوں کی شادیاں ہوئی ہیں، وہ ان کی شادیوں پر روتے ہیں، کیوں کہ بیٹیاں گھر چھوڑ کر دوسرے گھر چلی جاتی ہیں۔

پروگرام کے دوران ریمبو نے کہا کہ ان کے خیال میں جس گھر میں بیٹی پیدا نہیں ہوتی، وہ گھر مکمل ہی نہیں ہوتا لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ انہیں بیٹیوں کے نصیبوں سے متعلق سوچ کر ڈر لگتا ہے۔

اداکار کا کہنا تھا کہ بیٹے اس وقت تک والدین کے ہوتے ہیں جب تک ان کی بیویاں ان کے پاس نہیں آجاتیں لیکن بیٹیاں شادی کے بعد بھی اس وقت تک والدین کی رہتی ہیں جب تک والدین زندہ رہتے ہیں۔

اسی دوران صاحبہ نے کہا کہ ان کی جانب سے بیٹیوں کی پیدائش پر شکرانے کرنے کا مطلب غلط لیا گیا، انہوں نے یہ بات موجودہ حالات اور بیٹیوں کے ساتھ پیش آنے والے مسائل کو دیکھ کر کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی سماج میں بیٹیوں کو اپنی خواہشات کو پورا نہیں کرنے دیا جاتا، اگر وہ پڑھنا چاہتی ہیں تو ان کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے اور جو ڈاکٹر بننا چاہتی ہیں ان کے راستے روکے جاتے ہیں۔

صاحبہ نے کہا کہ انہوں نے بیٹیاں نہ ہونے پر شکرانے کرنے کی بات اپنی سوچ کے مطابق کہی تھی، انہوں نے مذکورہ بات کو دوسرے الفاظ میں چھپا کر نہیں کیا، اس وجہ سے لوگوں کو برا لگا جب کہ ان کا مطلب بھی غلط لیا گیا۔

اداکارہ نے کہا کہ ان کے بیان کے بعد ان کی کردار کشی کی گئی جب کہ ان کے بیٹوں کو بھی بد دعائیں دی گئیں۔

خیال رہے کہ صاحبہ نے اپریل 2022 میں ندا یاسر کے شو میں موجودہ حالات میں لڑکیوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کے پس منظر میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں شوق تھا کہ ان کے بیٹے ہی ہوں اور ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر خدا کے شکرانے بھی ادا کیا کہ اس زمانے میں خدا نے انہیں بیٹیاں نہیں دیں۔

اداکارہ نے مزید وضاحت کی تھی کہ بیٹیوں پر دباؤ بہت ہوتا ہے، وہ زندگی میں کبھی اپنی مرضی چلا ہی نہیں سکتیں۔

صاحبہ نے کہا تھا کہ بیٹیوں پر پہلے والدین اور پھر شوہر کا دباؤ ہوتا ہے، وہ اپنی مرضی کے مطابق کچھ نہیں کر سکتیں۔

اداکارہ کو مذکورہ بیان کے بعد تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا، جس پر ان کے بیٹے والدہ کے حق میں سامنے آئے تھے اور انہوں نے تنقید کرنے والے افراد کو گزارش کی تھی کہ وہ اتنے برے کمنٹس نہ کریں کہ دوسری کی زندگی متاثر ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں