مقبول اداکار جان افضل المعروف ریمبو نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اخبار میں اہلیہ صاحبہ کی تصاویر دیکھ کر ہی ان پر فدا ہوگئے تھے جب کہ شادی کے لیے وہ 6 سال تک ساس کو مناتے رہے۔

ریمبو اور صاحبہ نے حال ہی ایک انٹرویو میں اپنی ازدواجی زندگی پر کھل کر بات کی، جہاں اداکار نے بتایا کہ ان کےاور اہلیہ کے خاندان میں بڑا فرق تھا، جس وجہ سے شروع میں کچھ مشکلات بھی پیش آئیں۔

ریمبو کا کہنا تھا کہ ان کے والدین صاحبہ سے شادی کرنے پر ڈرے ہوئے تھے، انہیں یہ فکر تھی کہ ان کا اور صاحبہ والوں کا خاندان مختلف اور الگ ہے، کیسے ہوگا۔

اداکار کے مطابق لیکن شادی کے بعد صاحبہ نے ہوشیاری سے کام لیا، وہ ان کے والدین سے ملتے وقت ان جیسی ہوجاتی تھیں۔

ریمبو نے بتایا کہ ان کے والدین بڑے سادہ لوگ تھے، اس لیے وہ صاحبہ سے ڈرے ہوئے تھے لیکن ان کی اہلیہ نے شاندار انداز میں ذمہ داریاں نبھاکر ان کے والدین بھی دل جیت لیے۔

پروگرام کے دوران انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ انہیں اچھا بنانے میں ان کی اہلیہ کا بھی ہاتھ ہے، ورنہ وہ بہت غلط فیصلے کرتے رہے ہیں۔

پروگرام کے دوران صاحبہ نے بتایا کہ ان کی ابتدائی فلمیں فلاپ ہوئیں تو وہ کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے کسی اچھے ہیرو کی تلاش میں تھیں، اس لیے انہوں نے ایک فلم ریمبو کے ساتھ کی جو کہ خوشقسمتی سے کامیاب گئی اور انہوں نے سات دیگر فلمیں بھی سائن کرلیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک ساتھ فلم کرنے کے بعد وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ اچھا وقت گزارنے لگے، اس دوران انہیں ریمبو کی عادتیں بھا گئیں، وہ خواتین سے عزت سے پیش آتے تھے اور انہیں ان سے پیار ہوگیا۔

پروگرام کے دوران ریمبو نے انکشاف کیا کہ انہوں نے پہلے صاحبہ کو نہیں دیکھا تھا، انہوں نے اخبار میں ان کے شائع ہونے والے انٹرویو میں ان کی تصویر دیکھی تو وہ ان پر فدا ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ صاحبہ سے شادی کرنے کے لیے انہیں اپنی ساس اور ماضی کی مقبول اداکارہ نشو کو 6 سال تک منتیں کرنی پڑیں، تب جا کر ساتویں سال ان کی شادی ہوئی۔

انہوں نے صاحبہ کی والدہ اداکارہ نشو کی بھی تعریفیں کیں اور کہا کہ انہوں نے اتنی بڑی اداکارہ ہونے کے باوجود اپنی بیٹیوں کی اچھی تربیت کی، انہیں امور خانہ داری سکھائی۔

تبصرے (0) بند ہیں