عالمی برادری کی جانب سے بار بار خبردار کیے جانے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد منظور ہونے کے باوجود اسرائیل کی معصوم فلسطینیوں پر بمباری اور کارروائی جاری ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ شمالی غزہ اور خان یونس پر قبضہ کرنے کے بعد رفح میں زمینی آپریشن کے لیے تیار ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں قید فوجیوں کے اہل خانہ سے کہا کہ ان کی رہائی کے لیے فوجی کارروائی ضروری ہے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فوج رفح میں داخل ہونے کی تیاری کر رہی ہے۔

نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم نے شمالی غزہ اور خان یونس پر قبضہ کرنے کے بعد رفح میں زمینی آپریشن کے لیے تیار ہیں۔‘

دوسری جانب دوسری جانب عالمی عدالت انصاف نے ایک بار پھر اسرائیل کو نسل کشی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے غزہ میں امدادی سامان میں رکاوٹ نہ بننے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے اسرائیل کو ہدایت کی کہ وہ ضروری خدمات اور انسانی امداد جیسے خوراک، پانی، ایندھن اور طبی سامان کی ’بلا رکاوٹ فراہمی‘ کو یقینی بنانے کے لیے ’بلا تاخیر‘ اقدامات کرے۔

اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹے میں 62 فلسطینی شہید کردیے ، اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال میں حماس کے سینئر کمانڈر کو مارنے اور زیر زمین سرنگ تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار 552 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 980 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں