مالی سال 24-2023 کی دوسری سہ ماہی میں پاکستان کی خام ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں ایک فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، جس کی بنیادی وجہ صنعتی شعبے میں تنزلی ہے، جبکہ مالی سال 2023 کی دوسری سہ ماہی میں 2.2 فیصد کی نمو دیکھی گئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق زراعت کے شعبے میں سب سے زیادہ مثبت نمو دیکھی گئی، اس کے بعد خدمات کے شعبے میں ترقی ہوئی، تاہم مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کی 2.50 فیصد کی نظر ثانی شدہ نمو کے مقابلے میں ترقی نمایاں طور پر کم رہی۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی (این اے سی) نے 108ویں اجلاس میں مالی سال 24-2023 کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے جی ڈی پی کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا، نومبر میں این اے سی نے ملک کے شماریاتی نظام میں سہ ماہی بنیادوں پر قومی آمدنی کے اعداد و شمار جاری کرنے کے منظوری دی۔

زراعت

رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں زراعت میں ترقی کی شرح 5.02 فیصد رہی، جس کی وجہ خاص طور پر اہم فصلوں میں اچھا اضافہ ہونا ہے، دوسری سہ ماہی میں اہم فصلیں بڑھنے کی شرح 8.12 فیصد رہی، کپاس، چاول اور مکئی کی پیداوار میں قابل قدر اضافہ ہوا۔

مال سال 24-2023 کے دوران گنے کی پیداوار میں 10.7 فیصد کمی دیکھی گئی، یہاں ایک اہم نکتے کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ پہلی سہ ماہی میں شرح نمو کی وجہ مالی سال 23-2022 کی پہلی سہ ماہی میں بہت کم بیس کا ہونا ہے، تاہم 23-2022 کی دوسری سہ ماہی میں زیادہ بیس ہونے کے باوجود اہم فصلوں میں مضبوط اضافہ دیکھا گیا۔

مالی سال 23-2022 میں کپاس کی نہایت کم فصل کی وجہ سے کاٹن جننگ و دیگر کی شرح نمو منفی رہی تھی، اہم اب کپاس کی شاندار فصل کے نتیجے میں اس میں دوہرے ہندسے سے شرح نمو بڑھ رہی ہے، لائیو اسٹاک مستحکم ہے جبکہ جنگلات اور ماہی گیری میں معمول کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے ۔

صنعتی شعبہ

رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں پہلی سہ ماہی کی طرح منفی نمو رہی، مائننگ میں منفی شرح نمو (4.17 فیصد) رہی جس کی وجہ گیس کی پیداوار میں 5.04 فیصد کمی، ماربل کی پیداوار میں 40.13 فیصد کمی، اور چونے کے پتھر کی پیداوار میں 20 فیصد کمی ہونا ہے۔

بڑی صنعتوں کی پیداوار دوسری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) 0.35 فیصد بڑھ گئی، جس کی وجہ خوردنی تیل، تیار ملبوسات، کھادوں وغیرہ کی پیداوار میں اضافہ ہونا ہے، بجلی، گیس اور پانی فراہمی کی صنعت میں 1.54 فیصد کی مثبت نمو کا مشاہدہ کیا گیا کیونکہ آئی پی پیز، ہائیڈروپاور اور نیوکلیئر پلانٹس کی پیداوار کا بڑھنا ہے۔

دوسری سہ ماہی میں کنسٹرکشن کی صنعت 17.59 فیصد سکڑ گئی، جس کی وجہ سیمنٹ اور اسٹیل کی پیداوار میں بالترتیب 8.7 فیصد اور 2.5 فیصد کی تنزلی ہونا ہے۔

خدمات کا شعبہ

مالی سال 24-2023 کی دوسری سہ ماہی میں خدمات کے شعبے کی صنعت میں محض 0.01 فیصد کی معمولی ترقی دیکھی گئی، اندورنی تجزیے سے ملے جلے رجحان کا انکشاف ہوا، تھوک اور خوردہ تجارت میں 2.11 فیصد کا اضافہ زرعی پیداوار اور بڑی صنعتوں کی پیدوار بڑھنے کے سبب ہوا۔

ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج کے شعبے میں شرح نمو مثبت 1.13 فیصد رہی، بُلند مہنگائی کے نتیجے میں انفارمیشن اور کمیونیکشن کے شعبے میں ترقی ہوئی، فنانس اور انشورنس، پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سیکیورٹی کے شعبے میں بالترتیب 5.43 فیصد، 11.1 فیصد اور 16.18 فیصد کی منفی شرح نمو کا مشاہدہ کیا گیا۔

مزید برآں، تعلیم اور انسانی صحت اور سماجی خدمات کے شعبے میں بالترتیب 0.85 فیصد اور 2.53 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں