وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس، انسداد بجلی چوری پالیسی پر وفاق اور صوبوں کے درمیان معاہدے کی منظوری

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2024
اجلاس کا ایجنڈا جرائم پیشہ مافیا اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف اقدامات تھے — فوٹو: پی آئی ڈی
اجلاس کا ایجنڈا جرائم پیشہ مافیا اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف اقدامات تھے — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں انسداد بجلی چوری پالیسی، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جدید بنیادوں پر تشکیل نو، بجلی چوری کے مکمل خاتمے کے لیے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب اور کرپٹ افسران کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات پر وفاق اور صوبائی حکومتوں کے درمیان معاہدوں کی منظوری دے دی گئی۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت غیر قانونی سرگرمیوں کے دائرے کے خلاف اقدامات کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی کابینہ کے اراکین، چیف آف آرمی اسٹاف، صوبائی وزرائے اعلیٰ اور اعلیٰ سطح کے حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کا ایجنڈا جرائم پیشہ مافیا اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف اقدامات تھے۔

اجلاس کے شرکا کو جرائم پیشہ مافیا، اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، منی لانڈرنگ، بجلی چوری اور غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

شرکا نے ان اقدامات کے پاکستان کے عوام کی بہتری، اقتصادی اور فلاحی خوشحالی کے حوالے سے ان اقدامات کے مثبت اثرات کو سراہا۔

اجلاس کے شرکا نے اسمگلروں، ذخیرہ اندوزوں اور مارکیٹ اجارہ داروں کے خلاف کارروائی کے عزم کا اعادہ کیا جس سے عام شہریوں کو فوری ریلیف کی فراہمی اور معاشی بہتری حاصل ہو سکے۔

اجلاس نے انسداد بجلی چوری پالیسی، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جدید بنیادوں پر تشکیل نو، بجلی چوری کے مکمل خاتمے کے لیے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب اور کرپٹ افسران کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات پر وفاق اور صوبائی حکومتوں کے درمیان معاہدوں کی منظوری دی۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے اجلاس کو پاکستان آرمی کی جانب سے ملک کی معاشی بحالی کے حکومتی اقدامات کے لیے بھرپور معاونت کی غیر متزلزل یقین دہانی کرائی۔

اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نے تمام فریقین کو ہدایت کی کہ وہ غیر قانونی سرگرمیوں اور جرائم پیشہ مافیا کو مقررہ مدت کے اندر سزائیں یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات بھرپور انداز میں اٹھائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں