کراچی کے علاقے گلستان جوہر چورنگی پل پر ڈاکوؤں نے موٹرسائیکل سوار شخص کو روک کر لوٹنے کی کوشش کی، اس دوران شہری کی مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کی جس سے شہری رہبر علی جاں بحق ہوگیا جب کہ دوسرا شہری عرفان زخمی ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شارع فیصل کے ایس ایچ او راجہ طارق محمود نے بتایا کہ جمعرات کی رات تقریباً ایک بجے ملینیم مال فلائی اوور کے قریب موٹر سائیکل پر سوار تین ڈاکوؤں نے 38 سالہ سید علی رہبر کو روکا اور ان کا موبائل چھین لیا۔

انہوں نے بتایا کہ جب اس نے مزاحمت کی تو ڈاکوؤں نے اس پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں وہ گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا اور موقع پر ہی دم توڑ گیا، فائرنگ سے ایک راہگیر 50 سالہ عرفان بھی زخمی ہوا۔

واردات کے بعد ملزمان فرار ہونے لگے تو شہریوں نے ایک ڈاکو کو پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جو دم توڑ گیا جب کہ دوسرا فرار ہوگیا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ مارے جانے والے ملزم کی جیب سے جاں بحق نوجوان کا چھینا گیا موبائل فون برآمد ہوا ہے۔

پولیس سرجن سمیہ سید نے بتایا کہ ڈاکوؤں کی گولی سے جاں بحق ہونے والے نوجوان رہبر کو سینے اور پیٹ میں دو گولیاں لگیں۔

لاش کو لواحقین نے طبی اور قانونی کارروائی کے بغیر اپنے ساتھ لے گئے، مقتول دو بچوں کا باپ تھا اور آن لائن ڈیلیوری کا کام کرتا تھا۔

’پاکستان میں رہنا عذاب بن گیا‘

مقتول رہبر کے والد سید اختر علی سروش نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں ڈاکو آزادانہ گھوم رہے ہیں لیکن قانون نافذ کرنے والے کہیں نظر نہیں آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے ہی پاکستان بنایا تھا‘، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے والد سید یاور حسین کیف بنارسی نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان کے لیے قربانیاں دیں لیکن ہم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں کیا دیا، غم زدہ والد نے کہا کہ پاکستان میں رہنا عذاب بن گیا ہے۔

والد سید اختر علی نے ایک نظم بھی سنائی جس میں انہوں نے کہا کہ جس شہر میں لوگ بغیر کسی وجہ کے مر جائیں وہاں جینے کا فن سیکھنے کی کوشش کرو۔۔’۔

ادھر وزیر داخلہ ضیا لنجار نے علاقے کے ایس ایچ او کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں