کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں شہریوں کو لوٹنے والے دو ڈاکوؤں کو مشتعل ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کردیا۔

شارع نورجہاں پولیس کے ایس ایچ او قمر کیانی نے بتایا کہ فاروق اعظم مسجد کے قریب بلاک اے میں دو ملزمان نے شہریوں کو لوٹنے کی کوشش کی، چونکہ نماز جمعہ کا وقت تھا تو ہجوم نے دونوں مشتبہ افراد کو پکڑ لیا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی مشتعل ہجوم نے ملزمان کو شدید زدوکوب کیا جس کے بعد پولیس نے ملزمان کو تشویشناک حالت میں اپنی تحویل میں لے لیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ ملزمان کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان میں سے ایک کو ہسپتال پہنچنے پر مردہ قرار دے دیا گیا جبکہ دوسرے ملزم کی بھی دوران علاج موت ہو گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملزمان کی موت سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی تھی جبکہ اس کے علاوہ ان کے جسموں پر بھی چوٹ کے متعدد نشانات تھے۔

ایس ایچ او قمر کیانی نے بتایا کہ مرنے والے ملزمان کی شناخت عطااللہ اور عبداللہ کے نام سے ہوئی ہے، دونوں ملزم ماضی میں بھی جرائم کی سرگرمیوں میں ملوث رہ چکے تھے کیونکہ اس سے قبل انہیں بالترتیب پاپوش نگر اور پیر آباد نے گرفتار کیا تھا۔

اس کے علاوہ کچھ شکایت کنندگان بھی تھے جنہوں نے ان کی تصویریں دیکھ کر انہیں شناکت کرلیا تھا۔

ایک شکایت گزار کا کہنا تھا کہ دونوں ملزمان نے ان سے 80ہزار روپے نقد چھین لیے تھے جبکہ دوسرے نے بتایا کہ ملزمان نے اسلحے کے زور پر اس سے موٹر سائیکل چھین لی تھی۔

پولیس نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے ایک 30 بور پستول اور ایک موٹر سائیکل برآمد کر لی۔

دوسری جانب کورنگی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ایک ملزم مارا گیا۔

کورنگی کے ایس ایس پی حسن سردار نیازی نے بتایا کہ کورنگی کے علاقے غوث پارک روڈ پر زمان ٹاؤن پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک ملزم موقع پر ہی مارا گیا جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

پولیس نے ملزم کے قبضے سے ایک پستول اور موبائل برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

لاش کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا جہاں اس کی شناخت عثمان عرف حسین کے نام سے ہوئی۔

سینئر افسر نے کہا کہ ہلاک ہونے والا ملزم انتہائی خطرناک مجرم تھا کیونکہ اس کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں ڈکیتیوں کے 42 سے زائد مقدمات درج تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں