افغان حکومت کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ افغانستان میں گزشتہ پانچ دنوں کے دوران ہونے والی شدید بارشوں کے نتیجے میں تقریباً 70 افراد ہلاک ہو گئے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ترجمان جانان صائق نے کہا کہ ہفتہ اور بدھ کی درمیانی شب ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں تقریباً 70 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ 56 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ 2600 سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا اور 95ہزار ایکڑ پر پھیلی فصل تباہ ہو گئی۔

جانان صائق نے کہا کہ اس دوران زیادہ تر ہلاکتیں شدید بارشوں کے نتیجے میں چھتیں گرنے سے ہوئیں۔

شدید بارشوں نے پاکستان کو بھی نقصان پہنچایا ہے اور درجنوں افراد کی اموات ہوئیں کیونکہ اس بار ہر سال ہونے والی بارش کے مقابلے میں تقریباً دوگنی بارش ہوئی۔

اقوام متحدہ نے گزشتہ سال خبردار کیا تھا کہ افغانستان کو انتہائی شدید موسمیاتی تبدیلی کا سامنا ہے اور اس سلسلے میں اقدامات کے لیے عالمی برداری سے امداد کی اپیل کی تھی۔

چار دہائیوں تک جنگ سے نبرد آزما رہنے والے ملک افغانستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو تیزی سے تبدیل ہوتے سنگین موسمی حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے سب سے کم تیار ہیں جہاں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ حالات زمید شدید تر ہوتے جا رہے ہیں۔

رواں سال فروری میں مشرقی افغانستان میں بڑے پیمانے پر برف باری کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سے کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ مارچ میں تین ہفتے تک جاری رہنے والی بارش سے تقریباً 60 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں