پاکستان کا صوبہ بلوچستان طوفانی بارشوں کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث متعدد نشیبی علاقے زیر آب جبکہ کئی مکانات کی چھتیں گر گئیں۔

ڈان نیوز کے مطابق پسنی میں مسلسل بارشوں سے 15 سے زائد مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرگئیں، مسلسل بارشوں سے پسنی شہر میں لوگوں کے گھروں میں بارش کا پانی بھی جمع ہوگیا جس کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

اس کے علاوہ گوادر کے علاقے فقیر کالونی، ملا فاضل چوک سمیت نشیبی علاقوں میں بھی اب تک بارش کا پانی جمع ہے، مکران کوسٹل ہائی وے بھی 2 مقامات پر گزشتہ 12 گھنٹوں سے آمدرفت کے لیے بند ہے۔

گزشتہ شب اورماڑہ بسول کے مقام پر سیلابی ریلے سے پل ٹوٹنے کے باعث روڈ بند ہوگئی تھی، پرنسسز آف ہوپ کے مقام پر متبادل راستہ بہہ جانے کی وجہ زمینی رابطہ منقطع ہے۔

دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں بوندا باندی اور بارش کا سلسلہ جاری ہے، ناظم آباد،گولی مار اور لسبیلہ میں بوندا باندی جبکہ ملیر سعدی ٹاون اور گلشن اقبال میں بارش ہورہی ہے۔

پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا

خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر میں 18 تا 22 اپریل تک بارشوں کا سلسلہ متوقع ہے، تاہم 25 تا 29 اپریل کے دوران بارشوں کا دوسرا اسپیل ہوگا جو تیز ہواؤں کے ساتھ ژالہ باری کا باعث بن سکتا ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ شہری خطرناک پہاڑی علاقوں کی طرف سفر اور برساتی ندی نالوں کو پار کرنے سے گریز کریں، بجلی کے کھمبوں،کمزور انفراسٹرکچر سے دور رہیں اور موسمی حالات سے باخبر رہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں