نو منتخب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا۔

نو منتخب امیر کی تقریب حلف برداری جماعت اسلامی پاکستان کے ہیڈ کوارٹر منصورہ لاہور میں ہوئی، عہدے کا حلف اٹھاتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن آبدیدہ ہوگئے، وہ حلف اٹھانے کے بعد سراج الحق اور لیاقت بلوچ سے بغل گیر ہوئے۔

حافظ نعیم الرحمن نے تقریب حلف برداری کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی تراسی سال سے جہدوجہد کر رہی ہے، یہ ایک منظم تحریک ہے، مولانا مودودی نے ہجوم اکٹھا نہیں کیا، لوگوں کو منظم کیا، ہم سازشوں کے ذریعے اقتدار حاصل نہیں کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قید و بند کی صعوبتیں ہمارے قائد نے برداشت کیں، ہم جمہور کی طاقت سے انقلاب لانا چاہتے ہیں، انسانوں پر انسانوں کی بالا دستی کا نظام نہیں ہوگا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ دنیا کی طاقتیں کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ کیوں حل نہیں کرسکیں، کشمیر پر سودے بازی نہیں کرنے دیں گے۔

انہوں نے سبکدوش ہونے والے امیر کو خرج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سراج الحق نے اس تحریک کی بھرپور قیادت کی، ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ فارم 47 والے جعلی جمہوریت کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں، ہم ان حکمرانوں کو لیڈر نہیں مانتے، جماعت اسلامی جلد ان کے خلاف تحریک چلائے گی۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان کی حفاظت ایک مسجد کی طرح کی ہے، پاکستان پر مشکل وقت آیا تو اپنا خون پیش کریں گے، جماعت اسلامی مذہبی جماعت نہیں، مذہبی تحریک کا نام ہے، جماعت اسلامی لاپتا افراد کے لیے بات کرتی ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہماری کسی ادارے، پارٹی یا شخص سے لڑائی نہیں ہے، ہم کسی دھوکے میں نہیں آئیں گے اور نا ہی آلہ کار بنیں گے، کارکن بڑی جہدوجہد کی تیاری کریں۔

انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کی سیاست کو خیرآباد کہیں، پورا پاکستان ہمارا حلقہ ہے، حلقہ بندیوں کی سیاست کو خیرباد کہیں، پورا ملک ہمارا حلقہ ہے، ہم پاکستان کے 25 کروڑ عوام کےساتھ اتحاد کریں گے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں حافظ نعیم الرحمن کو امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب کرلیا گیا تھا، وہ جماعت اسلامی پاکستان کے چھٹے امیر منتخب کیے گئے، وہ 2029 تک جماعت اسلامی پاکستان کے امیر رہیں گے۔

حافظ نعیم الرحمٰن سے قبل مولانا ابوالاعلیٰ مودودی (1941-1972)، میاں طفیل محمد (1972-87)، قاضی حسین احمد (1987-2008)، منور حسن (2008-2013) سراج الحق (2013-2024) تک بطور امیر جماعت اسلامی فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔

سربراہ جماعت اسلامی پاکستان بننے سے قبل وہ امیر جماعت اسلامی کراچی کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں