کینیڈا کے صوبے اونٹاریو میں 3 قانون سازوں کو فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کی علامت کے طور پر پہنا جانے والا رومال ’کوفیہ‘ پہننے پر قانون ساز اسمبلی سے باہر نکال دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قانون سازوں کو اونٹاریو کے اسپیکر ٹیڈ آرنوٹ نے کمرہ چھوڑنے کو کہا، انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی عمارت کے باہر کوفیہ پہننے کی اجازت ہے لیکن قانون ساز ایوان میں اس کی اجازت نہیں ہے۔

6 مئی کو آزاد قانون ساز سارہ جاما نے احتجاجاً کوفیہ پہنا تھا جسے ایوان سے باہر نکال دیا گیا، اس کے بعد نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کے قانون ساز جوئل ہارڈن اور کرسٹین وونگ تام نے بھی کوفیہ پہنا اور سارہ جاما سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے باہر چلے گئے۔

وونگ تام نے کہا کہ جب تک پابندی برقرار رہے گی، وہ اور ان کے ساتھی پابندی ختم کرنے تک تمام ضرورت اقدامات کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران پرامن رہیں گے۔

قانون سازوں کو اونٹاریو کے اسپیکر ٹیڈ آرنوٹ نے واضح کیا کہ یہ کئی سالوں سے قانون موجود ہے کہ اسمبلی میں داخل ہونے والے افراد ایسا لباس نہیں پہنیں گے جو کسی سیاسی بیان کی حمایت کرتا ہو۔

یاد رہے کہ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کی علامت کے طور پر پہنا جانے والا سیاہ اور سفید رنگ کے پیٹرن سے بنا اسکارف جسے ’کوفیہ‘ کہا جاتا ہے، فلسطین کی آزادی کی تحریک میں ایک دلچسپ تاریخ رکھتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں