پاکستان نیوی ڈاکیارڈ پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کر لی ہے۔

پاکستان نیوی کے ترجمان نے گزشتہ رات اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ نیوی ڈاکیارڈ پر چھ ستمبر کو ہونے والے حملے میں ایک نیوی افسر اور دو حملہ آور ہلاک ہوئے تھے۔

ترجمان کے مطابق اس حملے میں ایک نیوی افسر اور سات سیلرز زخمی بھی ہوئے جب کہ چار حملہ آوروں کو زندہ گرفتار کر لیا گیا۔

کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے کامیاب قرار دیا اور کہا ہے کہ انہیں اس حملے میں نیوی کی اندرونی مدد بھی حاصل تھی۔

شاہد اللہ شاہد کے مطابق وہ سیکورٹی فورسز پر اس طرح کے حملے مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے۔


'ایک حملہ آور اسسٹنٹ آئی جی سندھ کا بیٹا تھا'


کراچی پولیس کے ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے کہا ہے کہ چھ ستمبر کو نیوی ڈاکیارڈ پر ہونے والے حملے میں اسسٹنٹ آئی جی سندھ علی شیر جاکھرانی کے بیٹے اویس جاکھرانی ملوث تھے جن کی لاش گزشتہ روز برآمد ہوئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اویس جاکھرانی کی لاش کراچی کے علاقے کالا پانی سے برآمد ہوئی جسے ان کے بھائی نے شناخت کیا۔

اویس جاکھرانی کو چار ماہ قبل نیوی کی ملازمت سے نکالا گیا تھا، جبکہ غلام قادر تھیبو کے مطابق ان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق گرفتار دہشت گردوں سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد ہوا جب کہ ملک کے مختلف حصوں میں چھاپے مارکر کئی مزید دہشت گردوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Iqbal Jehangir Sep 09, 2014 03:07pm
اس وقت پاکستا ن ایک انتہائی تشویسناک صورتحال سے دوچار ہے۔طالبان ، القائدہ اور لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں اور ان کے ساتھیوں نے ہمارے پیارے پاکستان کو جہنم بنا دیا ہے،50 ہزار کے قریب معصوم اور بے گناہ لوگ اپنی جان سے گئے،پاکستان کی اقتصادیات آخری ہچکیاں لے رہی ہے اور داخلی امن و امان کی صورتحال دگرگوں ہے۔ طالبان پاکستان کو نقصان پہنچا کر ملک میں عدم استحکام پیدا کرناچاہتے ہیںاور پاکستان کو اقتصادی لحاظ سے مفلوج کرنا چاہتے ہیں۔طالبان کے حملوں کی وجہ سے ملک کو اب تک 102.51ارب ڈالر کا اقتصادی نقصان ہو چکا ہے اور یہ نقصان جاری ہے۔گزشتہ تین سال کے دوران معیشت کو 28 ارب 45 کروڑ 98 لاکھ ڈالرکا نقصان اٹھانا پڑا .دہشت گردی، خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے. پاکستانی طالبان دورحاضر کے خوارج ہیں جو مسلمانوں کے قتل کو جائز قرار دیتے ہیں.مسلم ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کرنے والوں کو کچلنااسلامی شریعہ کے مطابق احسن طریقہ ہے۔ بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے اسلام کے سپاہی نہیں اسلام کے غدار اور پاکستان کے باغی ہیں۔ دہشت گرد فساد فی الارض کے مجرم اور جہنمی ہیں۔ خودساختہ تاویلات کی بنیاد پر مسلم ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانا اسلامی شریعہ کے مطابق درست نہ ہے ۔ اسلام ہرگز نجی جہاد کی اجازت نہیں دیتا۔ ....................................................... طالبان نے نیول ڈاک یارڈ پر حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی https://awazepakistan.wordpres
شعیب احمد Sep 09, 2014 08:34pm
حیرت ھے کہ جب تک یے خبر میڈیا پر نھیں آئ اس وقت تک شاہد اللہ شاہد خاموش تھے جیسے ھی خبر لیک ھوئ ذمے داری قبول کرلی