پیٹرول بحران: اوگرا چیئرمین، پی ایس او بورڈ ذمہ دار قرار

اپ ڈیٹ 12 فروری 2015
اوگرا کے چیئرمین سعید احمد خان۔ —. فائل فوٹو آن لائن
اوگرا کے چیئرمین سعید احمد خان۔ —. فائل فوٹو آن لائن

اسلام آباد: حکومت نے گزشتہ ماہ ہونے والے پیٹرول بحران کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے سربراہ سعید احمد خان کو 'جبری رخصت' پر جبکہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے مینجنگ بورڈ کے ممبران کو ان کے عہدوں سے فارغ کر دیا ہے۔

حکومت نے اوگرا کے چئیرمین کی اس مسئلے میں 'بے ضابطگی' کے خلاف ایک ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

حکومت کے مقتدر حلقے اس بات پر بھی رضا مند ہیں کہ اوگرا کے چئیرمین کے خلاف فیڈرل پبلک کمیشن کے ذریعے سے ایک انکوئری بھی کروائی جائے۔

مزید پڑھیں : پیٹرول بحران: پی ایس او کے مزید چارافسران معطل

سرکاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سعید خان تین ماہ یا انکوئری مکمل ہونے تک اپنے عہدے پر کام نہیں کرسکیں گے۔

ڈان کے نمائندے کو ذرائع نے بتایا ہے کہ اوگرا کے چئیرمین کو چند روز قبل وزیراعظم ہاؤس طلب کرکے ایک ایڈیشنل سیکرٹری نے ان کو پیٹرول بحران کی ذمہ داری قبل کرتے ہوئے مستعفی ہونے کو کہا، جس کو اوگرا کے چئیرمین نے ماننے سے انکار کردیا تھا۔

حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا ہے کہ اوگرا کے چئیرمین کو مستعفی ہونے کی صورت میں ان کی مرضی کا عہدہ اور لمبی رخصت پر جانے کی پیش کش بھی کی گئی تھی تاہم انہوں نے پیٹرول بحران کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا۔

اس موقع پر سعید خان کا اصرار تھا کہ ملک میں گزشتہ ماہ پیش آنے والے پیٹرول بحران کی ذمہ دار اوگرا نہیں، پیٹرولیم کمپنیز کو 20 روزہ پیٹرولیم مصنوعات کے اسٹاک کو برقرار رکھنے کی مانیٹرنگ کرنا وزارت پیٹرولیم کی ذمہ داری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سعید خان نے حکومتی فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اوگرا کے چئیرمین کو جسمانی اور ذہنی معزوری کے علاوہ اس عہدے سے 4 سال تک نہیں ہٹایا جاسکتا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیٹرولیم کے حوالے سے موجودہ بیشتر اداروں کے سربراہان اور عملے کو معطل کیا جاچکا ہے اور پیٹرولیم کے حوالے سے تمام معاملات اس وقت ایڈیشنل سیکرٹری ارشاد اور وزیراعظم کے ایڈیشنل سیکرٹری فواد حسن فواد دیکھ رہے ہیں۔

دوسری جانب ذرائع کی جانب سے اوگرا کے چئیرمین کا عہدا عامر ندیم کو دیے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں