رینجرز کے لاء افسر اپنے عہدے سے مستعفیٰ

اپ ڈیٹ 09 جولائ 2015
سینیئر وکیل کے مطابق وہ اب رینجرز کے لیے وکالت نہیں کرنا چاہتے کیوں کہ وہ اپنی پرائیویٹ پریکٹس دوبارہ سے شروع کرنے جارہے ہیں—۔فائل فوٹو/ رائٹرز
سینیئر وکیل کے مطابق وہ اب رینجرز کے لیے وکالت نہیں کرنا چاہتے کیوں کہ وہ اپنی پرائیویٹ پریکٹس دوبارہ سے شروع کرنے جارہے ہیں—۔فائل فوٹو/ رائٹرز

کراچی: پاکستان رینجرز سندھ کے ایک لاء افسر نے اپنا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ داخلہ کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیا ہے۔

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر غلام شبیر بابر اُن 9 لاء افسران میں شامل ہیں، جن کی خدمات رینجرز کے لیے کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران انسداد دہشت گردی عدالتوں کے سامنے مقدمات کی سماعت کی غرض سے ایک معاہدے کی بنیاد پر حاصل کی گئی تھیں۔

غلام شبیر بابر، جو گزشتہ 22 ماہ سے رینجرز کے ساتھ وابستہ ہیں، نے بتایا کہ انھوں نے "ذاتی وجوہات" کے عذر کے ساتھ صوبائی محکمہ داخلہ کواپنا استعفیٰ بھجوا دیا ہے۔

اس تاثر کی تردید کرتے ہوئے کہ وہ کسی دباؤ یا سیکیورٹی خدشات کے باعث مستعفیٰ ہورہے ہیں، سینیئر وکیل کا کہنا تھا کہ وہ اب رینجرز کے لیے وکالت نہیں کرنا چاہتے کیوں کہ وہ اپنی پرائیویٹ پریکٹس دوبارہ سے شروع کرنے جارہے ہیں۔

تاہم مذکورہ وکیل کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ وہ متعدد بار سیکیورٹی کے حوالے سے درخواستیں دے چکے ہیں، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ رینجرز کے پراسیکیوٹرز کی تنخواہیں بھی غیر معمولی تاخیر سے جاری کی جاتی ہیں، جبکہ کراچی میں جاری آپریشن کے بعد ان پر مقدمات کا بوجھ بھی کافی بڑھ گیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Jul 09, 2015 10:09pm
"ذاتی وجوہات?