اسلام آباد: پاکستان اور ایران نے تجارت، معیشت اور انسداد دہشت گردی میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے بدھ کو یہاں ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی شام خانی سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں سرتاج عزیز نے کہا کہ دونوں ملک خطے کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ دہشت گردی کے خطرات پر قابو پانے کیلئے قریبی تعاون کریں گے۔

دونوں ملکوں نے مذاکرات کے دوران دفاع، توانائی اور کمیونیکیشن سمیت مختلف شعبوں میں تعاون مضبوط کرنے کیلئے کئی تجاویز پر غور کیا۔

خیال رہے کہ ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل دفاع اور سیکیورٹی پالیسیوں کی نگرانی کرتی ہے۔

شام خانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کے قریبی اور حکومت کی ایک بااثر شخصیت ہیں ۔

ذرائع کے مطابق، شام خانی کے دورے کا مقصد سرحد پر سیکیورٹی، انٹیلی جنس کے تبادلے، سیکیورٹی تعاون اور ایٹمی پابندیاں اٹھنے کے بعد باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا ہے۔

تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان تاریخی ایٹمی معاہدے کے بعد اسلام آباد امید کر رہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان معطل شدہ گیس پائپ لائن منصوبہ بحال ہو جائے گا۔

اس سے قبل اگست میں ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے پاکستان کا دورہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ شدت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے ساتھ ساتھ معاشی تعاون کا فروغ چاہتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں