پٹھان کوٹ: ہندوستان کی ریاست پنجاب میں ایئر فورس بیس کو دہشت گردوں سے چھڑانے کا ایک بڑا آپریشن مکمل کر لیا گیا۔

پٹھان کوٹ ریجن کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل کنور وجے پرتاب سنگھ نے آپریشن مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چار حملہ آور ہلاک ہو گئے۔

سنگھ نے فوجی وردیوں میں ملبوس دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں تین سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی خبروں کی تصدیق نہیں کی۔

انڈین فوج کے لیفٹیننٹ جنرل ستیش دعا نے ٹی وی صحافیوں سے گفتگو میں دعوی کیا کہ ’حملہ آور جیش محمد تنظیم سے تھے اور گروپ نے ذمہ داری قبول کر لی‘۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق، پٹھان کوٹ ایئر بیس پر مسلح دہشت گردوں کے حملے میں ہندوستانی ایئر فورس کے 3 اہلکار جبکہ جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد مارے گئے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق، حملہ مقامی وقت کے مطابق رات 3 بجے شروع ہوا اور چار سے پانچ حملہ آور فوجی وردیوں میں ملبوس تھے۔

— فوٹو: اے پی
— فوٹو: اے پی

ہندوستانی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا، جبکہ اس دوران فورسز نے ایئربیس کو سیل کر دیا۔

پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی گئی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز نامعلوم افراد نے پٹھان کوٹ سے تقریبآ 10 کلو میٹر دور گرداس پور کے ایس پی پر حملہ کرتے ہوئے ان کی گاڑی لے کر فرار ہو گئے تھے۔

— فوٹو: اے پی
— فوٹو: اے پی
یہ بھی پڑھیں : گورداسپور پولیس اسٹیشن پر حملہ

ایس پی پر حملے کے بعد گرداس پور اور قریبی علاقوں کی سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی۔ خیال کیا جارہا ہے کہ حملہ آور اسی چھینی گئی گاڑی میں آئے تھے۔

پاکستان کی مذمت

پاکستان نے پٹھان کوٹ میں ایئر بیس پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ مل کردہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔

خلیل اللہ نے کہا کہ پاکستان پٹھان کوٹ میں دہشت گردی کی شدید مذمت اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔

ترجمان کاکہنا تھا کہ دہشت گردی کی لعنت پورے خطے کو متاثر کررہی ہے۔ ’پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور ہندوستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کردہشت گردی کے خاتمے کے لیے پوری طرح پُرعزم ہے‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں بھی ضلع گرداس پور کے پولیس اسٹیشن اور بس پر فوجی وردیوں میں ملبوس دہشت گردوں نے حملہ کرتے ہوئے 6 افراد کو ہلاک اور 8 کو زخمی کر دیا۔

ماضی میں ہندوستانی پنجاب میں ہونے والے اسی طرح کے حملوں پر قیاس آرائیاں کی جاتی رہیں یہ حملے 1980 کی دہائی میں ہندوستانی حکومت کے خلاف سکھ علیحدگی پسند تحریک کے دوبارہ سر اٹھانے کی ایک نشانی ہو سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں : ہندوستان میں 'خالصتان تحریک' تیز ہونے لگی

اس وقت بھی ہندوستان کی ریاست پنجاب میں ببر خالصہ، پھندران والا ٹائیگر فورس آف خالصتان، خالصتان کمانڈو فورس، خالصتان زندہ باد فورس، دیش میش ریجمنٹ اور خالصتان لبریشن فورس سمیت کئی تنظیمیں آزاد ریاست کے لیے مسلح جدو جہد کر رہی ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Dr.Afzaal Malik Jan 02, 2016 06:57am
لو جی پھر خدانخواستہ پاکستان پر کوئی الزام لگانے کی باری آ گئی۔ یقیناً یہ اب بھارت کی کوئی نئی چال ہو گی۔ بھارت ایسے ڈرامے دوستی ریل کے ساتھ پہلے بھی کر چکا ہے اور آئندہ بھی کسی اچھائی کی امید نہیں ہے۔ پاک بھارت کرکٹ سیریز کے انعقاد میں شیوسینا کی انتہا پسندی ساری دنیا کے سامنے ہے ایسے ڈرامے ہونے کا چانس تھا کیونکہ مودی سرکار پاکستان جو آئی تھی
avarah Jan 02, 2016 11:15pm
Security there is not as per security needed on airports. Most of the security officials as seen on TV and newspapers are with fat on bellies. You can imagine their fitness from the fact that they could only kill 4 in response to killing of three.