شام میں ہسپتال پر فضائی بمباری، 7 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 15 فروری 2016
فضائی بمباری میں زخمی ہونے والا ایک بچہ۔ — رائٹرز
فضائی بمباری میں زخمی ہونے والا ایک بچہ۔ — رائٹرز

بیروت: شام میں ایک ہسپتال پر فضائی حملوں میں کم از کم سات افراد ہلاک جبکہ آٹھ لاپتہ ہیں۔

شام میں انسانی حقوق کیلئے ایک برطانوی مبصر گروپ نے کہا کہ حملے مبینہ طور پر روس کے جنگی طیاروں نے کیے۔

گروپ نے ڈاکٹرز وتھ آؤٹ بارڈز (ایم ایس ایف) کی معاونت سے چلنے والے ہسپتال پر بمباری میں ایک بچے سمیت نو افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

شام میں ذرائع کے نیٹ ورک پر انحصار کرنے والے مبصر گروپ کے مطابق، بمباری میں درجنوں زخمی ہوئے۔

ایم ایس ایف نے ایک بیان میں کہا کہ ادلیب صوبے میں ان کی معاونت سے چلنے والا ہسپتال فضائی حملے میں تباہ ہو گیا۔

ایم ایس ایف نے کسی پر حملے کی ذمہ داری ڈالنے سے گریز کیا۔

مبصر گروپ کا کہنا ہے 30 بستروں، دو آپریشن تھیٹرز، ایک آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ، ایک ایمرجنسی روم پر مبنی ہسپتال پر چار راکٹ داغے گئے۔

ایم ایس ایف (شام) کے سربراہ کے مطابق، ’یہ حملہ بظاہر جان بوجھ کر کیا گیا۔ ہم اس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں‘۔

’ہسپتال تباہ ہونے سے چالیس ہزار افراد پر مشتمل مقامی آبادی جنگ زدہ علاقے میں طبی سہولت سے محروم ہو گئی ہے‘۔

ایم ایس ایف شام میں تقریباً 150 ہسپتالوں کی معاونت کر رہی ہے۔

روس کے جنگی طیارے صدر بشار الاسد کی فورسز کی مدد کرتے ہوئے 30ستمبر سے شام میں فضائی حملے کر رہی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں