پشاور: کرم ایجنسی کے علاقے پاراچنار کے قریب احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ میں چار افراد ہلاک جبکہ پانچ لیویز اہلکار سمیت متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

ڈان نیوز نے پولیٹکل ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سابق سینیٹر علامہ عابد الحسینی اور دیگر علماء کی جانب سے پاراچنار میں شعبان کی مناسبت سے محفل کا انعقاد کیا گیا تھا ۔

محفل میں شرکت کیلئے پشاور سے علماء پاراچنار جارہے تھے کہ پولیٹکل انتظامیہ نے علماء کو چھپری چیک پوسٹ پر روک دیا جس پر قبائل نے صدرہ کے مقام پر احتجاج شروع کیا ۔

مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلۓ ایف سی اور لیویز اہلکاروں نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ مظاہرین نے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔

اس دوران فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے جن میں پانچ لیویز اہلکار بھی شامل ہیں۔

زخمیوں کو ایجنسی ہیڈکوارٹر ہسپتال پاراچنار منتقل کردیا گیا۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے دوران مین روڈ پر آمدورفت بند کردی گئی۔

فرنٹیئر کورپس کمانڈر لیفٹینینٹ کرنل یاسر بشیر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز اور مقامی پولیس نے ہجوم کو پرامن انداز میں منتشر کرنے کی کوشش کی تاہم صورت حال اس وقت خراب ہوگئی جب لوگوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پانچ لیویز اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں تین افراد ہلاک ہوئے جبکہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سلسلے میں 47 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

ادھر اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ پاراچنار شاہد علی خان کے مطابق واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں