لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن میں ایک نجی اسکول کے استاد کی جانب سے 8 سالہ بچے کے مبینہ ریپ اور پھر گمشدگی کے بعد اہل علاقہ نے احتجاج کرتے ہوئے اسکول پر حملہ کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی تاکہ امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھا جاسکے کیونکہ مشتعل افراد نے مزید لوگوں کو بھی اکٹھا کرنا شروع کردیا تھا۔

عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ بگریاں چوک کے علاقے میں ایک اسکول کے استاد نے 8 سالہ بچے کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہوگیا۔ بچے کے والدین اسکول پہنچے اور جب انھیں معلوم ہوا کہ ان کا بچہ غائب ہے تو انھوں نے علاقے کے مزید لوگوں کو بھی اکٹھا کرلیا۔

مزید پڑھیں:ٹنڈو محمد خان:12سالہ لڑکے کا ریپ اور قتل،2 ملزم گرفتار

عینی شاہدین کے مطاق پولیس تاخیر سے پہنچی، اُس وقت تک مشتعل افراد اسکول کی عمارت پر حملہ کرکے دروازوں اور کھڑکیوں کو نقصان پہنچا چکے تھے۔

مشتعل افراد نے اسکول کے چوکیدار پر بھی تشدد کیا اور مذکورہ اسکول ٹیچر اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

جب پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو علاقہ مکینوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا، پولیس کی جوابی کارروائی سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔

یہ بھی پڑھیں:سوات میں بچوں کےریپ، ویڈیو اسکینڈل کا انکشاف

عینی شاہدین کا مزید کہنا تھا کہ صورتحال کچھ گھنٹوں تک کشیدہ رہی اور پولیس کی مزید نفری طلب کی گئی کیونکہ مظاہرین نے اسکول کو آگ لگانے کی کوشش کی تھی جبکہ پولیس کے سینئر افسران بھی جائے وقوع پر پہنچے۔

بالآخر کئی گھنٹوں کے مذاکرات کے بعد پولیس افسران مظاہرین کو منتشر کرنے میں کامیاب ہوئے اور انھیں یقین دلایا کہ مذکورہ استاد کو گرفتار کرکے بچے کو بازیاب کروایا جائے گا۔

دوسری جانب ایک پولیس ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اسکول ٹیچر کو گرفتار کیا جاچکا ہے تاہم پولیس کے اعلیٰ عہدیداران مظاہرین کے اشتعال سے بچنے کے لیے گرفتاری کو پوشیدہ رکھ رہے ہیں۔

یہ خبر 25 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

fiz May 25, 2016 06:00pm
sab se ziada aesy cases punjab me hoty hain ... lagta h wahan k log islam ki taleem se bht door ja chuky hain