’ڈاکٹر عاصم سے زبردستی بیان لیے جارہے ہیں‘

اپ ڈیٹ 16 جون 2016
انور منصور خان ایڈووکیٹ ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل ہیں — فوٹو : اسکرین شاٹ
انور منصور خان ایڈووکیٹ ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل ہیں — فوٹو : اسکرین شاٹ

کراچی: ڈاکٹر عاصم حسین کے کا ویڈیو بیان میڈیا پر آنے پر ان وکیل انور منصورخان نے شدید تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر عاصم سے زبردستی بیان لیے جارہے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران انور منصور خان نے بتایا کہ ڈاکٹر عاصم کو خود یاد نہیں کہ انہوں نے کب یہ بیان دیا تھا۔

انور منصور کا دعویٰ تھا کہ ڈاکٹر عاصم سے بیان رینجرز کی حراست کے دوران لیا گیا ہے، جس کی ویڈیو اب لیک کی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے موکل سے زبردستی بیانات لیے جارہے ہیں جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، وڈیو بیان کا مقصد ججز پر دباؤ ڈالنا بھی ہوسکتا ہے۔

ان نے مزید کہنا تھا کہ ان کے موکل سے زبردستی بیانات لیے جارہے ہیں جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، وڈیو بیان کا مقصد ججز پر دباؤ ڈالنا بھی ہوسکتا ہے۔

انور منصور خان ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ اگر ایسی جگہ موجود ہوں، جہاں ان کو نشہ دیا جا رہا ہو اور ان کو دوائیں زیادہ دی جا رہی ہوں یا ان کی خوراک بند کر دی گئی ہو، اور جب ان کو قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہو تو اس طرح کے بیانات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں : 'اویس مظفر ہر قسم کی کرپشن میں ملوث'

خیال رہے کہ گذشتہ روز پیٹرولیم کے سابق وزیر عاصم حسین کی مقامی میڈیا کے ذریعے ایک ویڈیو بیان سامنے آیا تھا جس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے رضائی بھائی اویس مظفر عرف ٹپی پر کرپشن کے الزامات لگائے تھے۔

نیب کی حراست اور ہسپتال میں زیر علاج ڈاکٹر عاصم حسین نے تفتیش کے دوران ویڈیو بیان میں کہا کہ صوبہ سندھ کے سابق وزیر اویس مظفر ٹپی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دوسرے دور حکومت میں اصل وزیراعلیٰ تھے اور اویس مظفر نے ہر قسم کی کرپشن کے اندر ہاتھ ڈالا ہے۔

ڈاکٹر عاصم نے تفتیش کاروں کے روبرو بتایا کہ زمینوں سمیت جہاں موقع ملا وہاں اویس مظفر شامل ہوا، ایک دفعہ مجھے ہیلتھ کے ڈاکٹر نے بتایا کہ ایک ویکسین 600 کی تھی اس کو 1000 میں خریدا گیا ہے، جس کی تحقیقات میں کرپشن ثابت ہوئی تو اس کی شکایت آصف زرداری کو کردی تھی۔

آصف زرداری نے اویس مظفر کو پیغام دلوایا کہ ٹپی کو کہو کہ انسانی جانوں سے نہ کھیلے جو کررہے ہو وہی کرو۔

ڈاکٹر عاصم نے مزید بتایا کہ آصف علی زرداری سے شکایت پر اویس مظفر ٹپی نے 'مجھے دھمکی دی کہ ایسا ٹیکا لگاؤں گا کہ یاد رکھو گے۔

خیال رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کو سندھ رینجرز نے 26 اگست 2015 کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر سے گرفتار کیا تھا۔

ڈاکٹر عاصم پر کرپشن اور دہشت گردوں کی امداد کا الزام ہے جس کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

اس کے علاوہ نیب بھی ڈاکٹر عاصم پر لگے کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کررہی ہے، جس میں میڈیکل کالجز کو پاکستان میڈیکل اور ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) سے غیر قانونی الحاق، درجنوں سی این جی اسٹیشنز کو لائسنس کا اجراء اور دیگر کرپشن کیسز شامل ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں