اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے ناراض اراکینِ اسمبلی کو یقین دلایا ہے کہ ان کی شکایات ان کی توقعات کے مطابق بروقت سنی جائیں گی۔

مریم نواز نے وزیراعظم ہاؤس میں قانون سازوں اور کابینہ اراکین سے ملاقات کے دوران قومی اسمبلی کے ’ناراض' اراکین سے تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے تعاون کا وعدہ بھی کیا۔

واضح رہے کہ مریم نواز حکومت میں کوئی سرکاری عہدہ نہیں رکھتیں، انھیں وزیراعظم ’یوتھ لون اسکیم’ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا تاہم لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد مریم کو وہ عہدہ چھوڑنا پڑا، جس میں ان کی تعلیمی اسناد کے بارے میں سوال کیا گیا تھا۔

جھنگ سے قومی اسمبلی کے رکن نجف عباس سیال نے ڈان کو بتایا کہ مریم نواز نے ہمیں یقین دلایا کہ وہ آئندہ ذاتی طور پر بروقت ہماری شکایت سنیں گی اور پارٹی کے تمام کارکنوں کے مسائل پر خاص توجہ دیں گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے اور ساتھی اراکین کو خاص کانٹیکٹ نمبرز دیئے گئے ہیں تاکہ ہم کسی بھی وقت اپنے مسائل کے حوالے سے ان سے رابطہ کرسکیں۔

تاہم نجف عباس سیال نے اس تاثر کو رد کردیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) مختلف دھڑوں میں بٹ چکی ہے اور وہ اس فاروڈر بلاک کا حصہ بن گئے ہیں۔

یہ پڑھیں: 'وزیراعظم رمضان کے اختتام سے قبل وطن لوٹیں گے'

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بجٹ اجلاس کے دوران نجف عباس سیال سمیت مسلم لیگ (ن) کے 50 اراکین قومی اسمبلی سے غیر حاضر تھے۔

یہ اراکین وزراء کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر ناراض تھے اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے تھے۔

اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'ہاں! ہمیں کچھ مسائل کی وجہ سے شکایتیں تھیں لیکن فاروڈر بلاک کے حوالے سے سامنے آنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔'

قومی اسمبلی کے ایک رکن نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ اجلاس کا مقصد وزیر اعظم کے لندن میں قیام میں توسیع کے حوالے سے تمام اراکین کو اعتماد میں لینا تھا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی صحت یابی اور وزیراعظم ہاؤس میں تبدیلی کے حوالے سے کچھ حکومتی ناقدین افواہیں پھیلانے میں مصروف ہیں، ہمیں اجلاس میں بتایا کہ ملکی حالات قابو میں ہیں اور وزیراعظم عید کے بعد وطن لوٹیں گے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور اقتدار میں آنے کے 3 سال بعد بھی ترقیاتی منصوبے تعطل کا شکار ہیں لیکن پارٹی رہنما خاص طور پر مریم نواز نے ان منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کے لیے ساتھ دینے کا یقین دلایا ہے۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز اپنے والد وزیراعظم نواز شریف کی عدم موجودگی میں پارٹی کے معاملات دیکھ رہی ہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف لندن میں اوپن ہارٹ سرجری کے بعد تیزی سے صحت یاب ہورہے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے مطابق ڈاکٹروں نے ابھی وزیراعظم کو سفر کرنے کی اجازت نہیں دی اور توقع ہے کہ وہ عید کے بعد وطن لوٹیں گے۔

جب سے وزیراعظم لندن میں موجود ہیں، مریم نواز وزیراعظم ہاؤس میں ان کے والد کی خیریت دریافت کرنے والے سفیروں و دیگر اعلیٰ شخصیات سے ملاقاتیں کررہی ہیں۔

مریم نواز کے علاوہ ان کے تینوں بہن بھائیوں نے وزیراعظم کے انتظامی معاملات دیکھنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں:پاناما لیکس: شریف خاندان کا دفاع نہ کرنے پر مریم ناخوش

اس سے قبل مریم نواز وزارت اطلاعات و نشریات میں اسٹریٹجک میڈیا کمیونیکیشن سیل سے وابستہ رہیں، مریم نواز کو خاص طور پر 2014 کے دھرنے کے دوران حکومتی وقار برقرار رکھنے اور اپوزیشن جماعتوں سے مقابلہ کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔

تاہم مریم نواز حکمران جماعت کے لیے ایک کمزور مہرہ بھی ثابت ہورہی ہیں، کیوں کہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نااہلی ریفرنس بھی اسی وجہ سے دائر کیا گیا کیوں کہ انھوں نے 2 آف شور کمپنیوں میں اپنی بیٹی مریم نواز کا نام کا اعلان نہیں کیا، اس کے باوجود مریم کو وزیراعظم کی ماتحت کے طور پر جانا جاتا ہے۔

یہ خبر 27 جون 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں