کشمیر:ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے سیکڑوں نوجوان نابینا

12 جولائ 2016
سری نگر میں کشمیری مظاہرین ہندوستانی فوجیوں کی طرف پتھر پھینک رہے ہیں — فوٹو: اے پی
سری نگر میں کشمیری مظاہرین ہندوستانی فوجیوں کی طرف پتھر پھینک رہے ہیں — فوٹو: اے پی

سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے مرکزی ہسپتال کو، گزشتہ 4 روز میں زخمی ہونے والے سیکڑوں مریضوں کے علاج معالجے میں مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ کئی زخمی مریض شاٹ گن کے زخموں کے باعث اپنی بینائی کھو سکتے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں کشیدگی کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 ہوگئی ہے، جبکہ ایمبولینسز کئی زخمیوں کو سری نگر کے سری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال (ایس ایم ایچ ایس) منتقل کر رہی ہیں، جہاں ایک ہی بیڈ پر کئی زخمیوں کا علاج کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں کشیدگی برقرار، ہلاکتیں 30 ہوگئیں

ایس ایم ایچ ایس کے ایک ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں ڈاکٹرز دن رات کام کر رہے ہیں، جبکہ ہفتہ کی صبح سے اب تک ہم آنکھوں میں شدید زخم والے 90 مریضوں کا آپریشن کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر مریض اپنی ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہوچکے ہیں اور جب وہ ہسپتال سے جاتے ہیں تو ایک آنکھ والے لڑکے ہوتے ہیں۔

سری نگر میں کرفیو کے باعث ہندوستانی سیکیورٹی اہلکار خاردار تاریں بچھار رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز
سری نگر میں کرفیو کے باعث ہندوستانی سیکیورٹی اہلکار خاردار تاریں بچھار رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز

ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے عملے کو میڈیا سے بات نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، لیکن ہسپتال کے وارڈز نوجوان لڑکوں اور مردوں سے بھرے پڑے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کو ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے چھرے لگنے کے باعث آنکھوں میں شدید زخم آئے ہیں۔

زخمی نوجوانوں میں سے ایک نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ وہ اس وقت زخمی ہوا جب ہندوستانی فوج نے، سری نگر میں جمعہ کی شام کو مسجد سے باہر آنے پر اس کے اور اس کے دوستوں کی جانب چھرے والے بندوقوں سے فائر کیا۔

اس نے پٹی لگی زخمی آنکھوں سے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ وہ اب کچھ نہیں دیکھ سکتا۔

مزید پڑھیں: حزب المجاہدین کے کشمیری کمانڈر کی ہلاکت پر پاکستان کی مذمت

ریاست کے سینئر منتظم کا کہنا تھا کہ جمعہ کے روز حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں اور جھڑپوں میں اب تک کم از کم ایک ہزار افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

زیادہ کشیدگی ریاستی دارالحکومت سری نگر کے جنوب میں دیکھنے میں آئی، جہاں ہندوستانی سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو مشتعل کرنے کے لیے سیدھی فائرنگ، چھرے والی بندوقوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیریوں کے قتل پر بان کی مون کی تشویش

پیر کے روز سری نگر کے جنوب میں مظاہرین کی جانب سے ملٹری ایئربیس کو بھی نذرآتش کرنے کی کوشش کی گئی۔

دوسری جانب ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے مزید کشمیری ہسپتال میں دم توڑ گئے، جس کے بعد حالیہ کشیدگی میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 ہوگئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں