پاکستان کی 20سال بعد لارڈز ٹیسٹ میں کامیابی

اپ ڈیٹ 18 جولائ 2016
جو روٹ کی وکٹ ملنے پر پاکستانی کھلاڑی خوشی سے مسرور نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو اے پی
جو روٹ کی وکٹ ملنے پر پاکستانی کھلاڑی خوشی سے مسرور نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو اے پی
یاسر شاہ وکٹ لینے کے بعد — اے ایف پی فوٹو
یاسر شاہ وکٹ لینے کے بعد — اے ایف پی فوٹو

لندن: پاکستان نے لارڈز میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کو 75 رنز سے شکست دے دی ہے۔

لارڈز کےمیدان پر پاکستان نے 20 سال بعد انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کی ہے۔

پاکستان کے طے کردہ ہدف 283 رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم 207 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی اور اس طرح پاکستانی ٹیم نے تاریخی کامیابی حاصل کی اور 4 میچوں کی سیریز میں ایک صفر سے برتری حاصل کرلی۔

میچ جیتنے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں نے لارڈز کے میدان میں پش اپس کے ذریعے پاک فوج کے ٹرینرز کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔

میچ کے بعد پاکستان ٹیسٹ ٹیم کےکپتان مصباح الحق لارڈز ٹیسٹ کی جیت عبدالستار ایدھی کےنام کردی۔

کپتان کا انگلینڈ کےخلاف کامیابی پر کہنا تھا کہ تمام کھلاڑیوں نے ذہنی مضبوطی کا مظاہرہ کیا اور بہترین کھیل پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ پش اپ کر آرمی ٹرینر کو پیغام دیا تھا کہ ہم بھولے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یقین تھا کہ ہم پہلی اننگز میں 300 سے زیادہ رنزبنالیں تو میچ کا نتیجہ ہمارے حق میں ہوگا۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ محمد عامر کے لیے یہ یادگار دن ہوگا اس نے آج اسی میدان پر کامیابی حاصل کی 'محمد عامر اب اچھا بچہ بن چکا ہے'۔

اس سے قبل انگلینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو 19 کے مجموعے پر ایلسٹر کک وکٹوں کے پیچھے کیچ دے کر پویلین لوٹے۔

ابھی انگلینڈ اس نقصان سے سنبھلا بھی نہ تھا کہ راحت نے دوسرے اوپنر ایلکس ہیلز کو بھی پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

پاکستان کو بڑی کامیابی اس وقت ملی جب راحت علی نے ٹیم کو تیسری کامیابی دلاتے ہوئے جو روٹ کی بھی وکٹ حاصل کر لی۔

47 رنز پر تین وکٹیں گنوانے کے بعد انگلش ٹیم شدید مشکلات سے دوچار تھی تاہم جیمز ونس اور گیری بیلنس نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور کھانے کے وقفے تک مزید کوئی اور وکٹ نہ گرنے دی۔

اس جوڑی نے چوتھی وکٹ کیلئے 49 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس سے قبل مزید خطرناک ثابت ہوتی، وہاب ریاض نے ونس کی اننگ کا خاتمہ کردیا جو 42 رنز بنا سکے۔

گیری بیلنس نے جونی بیئراسٹو کے ساتھ اسکور کو 135 تک پہنچایا لیکن یاسر کی خوبصورت گیند کے ساتھ ان کی مزاحمت بھی اختتام پذیر ہوئی جبکہ یاسر کی گیند کو کریز سے باہر نکل کر کھیلنے کی کوشش میں معین علی بھی اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

اسی طرح برٹ شا 48، کرس براڈ 1، کرس ووکس 23 اور جیک بال 3 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئے جبکہ اسٹیون فن 4 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ ایک بار پھر 4 وکٹ لے کر نمایاں باؤلر رہے جبکہ میچ میں ان کی وکٹوں کی تعداد 10 ہوگئی۔

راحت علی نے 3، محمد عامر نے 2 جبکہ وہاب ریاض نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

اس سے قبل لارڈز میں ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن کھیل شروع ہوا تو پاکستان نے اپنی دوسری نامکمل اننگ 214 رنز آٹھ کھلاڑی آؤٹ سے دوبارہ شروع کی تھی۔

اس موقع پر سب کی امیدوں کا محور یاسر شاہ تھے جو 30 رنز بنا کر وکٹ پر موجود تھے لیکن دن کے پہلے ہی اوور میں اسٹورٹ براڈ نے انہیں پویلین بھیج کر پاکستان کی بڑا مجموعہ اسکور کرنے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، یہ اسٹورٹ براڈ کی ٹیسٹ کرکٹ میں 350ویں وکٹ تھی۔

محمد عامر بھی زیادہ دیر مزاحمت نہ کر سکے اور براڈ کے اگلے اوور میں ایک رن بنا کر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے اور یوں پاکستان کی پوری ٹیم 215 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔

پہلی اننگ کی 67 رنز کی برتری کی بدولت پاکستان نے میزبان انگلینڈ کو میچ میں فتح کیلئے 283 رنز کا ہدف دیا ہے۔

انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے پانچ وکٹیں لیں اور میچ میں اپنی وکٹوں کی تعداد 11 کر لی جبکہ براڈ نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

پہلی اننگ میں مصباح الحق کی سنچری کی بدولت پاکستان نے 339 رنز بنائے تھے جواب میں انگلش ٹیم 272 پر ڈھیر ہوگئی تھی جس کے باعث پاکستان کو 67 رنز کی برتری حاصل ہوئی۔

خیال رہے کہ 6 سال قبل اسی گراؤنڈ پراسپاٹ فکسنگ کےباعث پاکستان کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا اور اب اسی تاریخی میدان پرشاہینوں نے انگلش ٹیم کا شکار کرکے پاکستانی پرچم سربلندکردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں