امریکی صدارتی انتخاب: ڈیموکریٹک کنونشن میں بدنظمی

26 جولائ 2016
فلاڈلفیا میں ہونےوالے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن ہال کا منظر—فوٹو اے ایف پی
فلاڈلفیا میں ہونےوالے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن ہال کا منظر—فوٹو اے ایف پی

فلاڈلفیا: امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر فلاڈلفیا میں امریکی صدارتی انتخابات کے لیے حتمی امیدوار کی نامزدگی کے حوالے سے ڈیموکریٹک پارٹی کا کنونشن پہلے ہی روز بدنظمی کا شکار ہوگیا۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق کنونشن کے پہلے روز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں کی تقریر کے دوران سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور ریاست ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز کے حامی ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے اور کنونشن میں خلل ڈالتے رہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کا کنونشن 25 سے 28 جولائی تک جاری رہے گا اور عین ممکن ہے کہ ہیلری کلنٹن کو باضابطہ طورپر صدارتی امیدوار نامزد کردیا جائے اور یوں وہ کسی بڑی سیاسی جماعت کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد ہونے والی پہلی امریکی خاتون بن جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ہیلری کلنٹن کو درکار ارکان کی حمایت حاصل

کنونشن کے دوران ہیلری اور برنی سینڈرز کے حامی ایک دوسرے کا مذاق اڑاتے رہے اور برنی سینڈرز کے حامیوں نے ڈیموکریٹک کمیٹی پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے سینڈرز کی صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کی مہم سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔

گزشتہ دنوں ڈیموکریٹک کمیٹی کا کمپیوٹر نیٹ ورک ہیک ہوگیا تھا اور بعض ای میلز لیک کردی گئی تھیں جن کے مطابق ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی نے برنی سینڈرز کی مہم کو نقصان پہنچانے کے لیے کئی ہتھکنڈے استعمال کیے جن میں ان کے یہودی یا ملحد ہونے پر سوالات اٹھانا بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: برنی سینڈرز کا ہیلری کلنٹن کی حمایت کا اعلان

تاہم خود برنی سینڈرز اب ہیلری کلنٹن کی حمایت کرچکے ہیں اور اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہیلری کلنٹن بے مثال صدر ثابت ہوں گی اور میں آج ان کے ساتھ کھڑا ہوکر فخر محسوس کررہا ہوں۔

امریکا کی پہلی خاتون صدر

امریکی خاتون اول مشعل اوباما ڈیموکریٹک کنونشن کے پہلے روز خطاب کررہی ہیں—فوٹو/ اے ایف پی
امریکی خاتون اول مشعل اوباما ڈیموکریٹک کنونشن کے پہلے روز خطاب کررہی ہیں—فوٹو/ اے ایف پی

کنونشن سے امریکی خاتون اول مشعل اوباما نے بھی خطاب کیا اور انہوں نے ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کو اپنے شوہر براک اوباما کی مہم سے تشبیہہ دی جو امریکا کے پہلے سیاہ فام صدر ہیں۔

مشعل اوباما نے کہا کہ 'میں ہر روز ایک ایسے گھر میں سو کر اٹھتی ہوں جسے غلاموں نے تعمیر کیا تھا لیکن اب میں دیکھتی ہوں کہ میری دونوں بیٹیاں جوکہ سیاہ فام ہیں 'وائٹ ہاؤس' کے لان میں کھیل رہی ہوتی ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب ہیلری کلنٹن کی وجہ سے ہم سب اور ہمارے بچے یہ سمجھ سکیں گے کہ ایک عورت بھی امریکا کی صدر بن سکتی ہے۔

'ہیلری دھوکے باز ہیں'

دوسری جانب کنونشن سے خطاب میں جب برنی سینڈرز نے کہا کہ ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ایک ضدی اور فتنہ انگیز لیڈر ہیں تو حاضرین میں سے کسی شخص نے کہا کہ ہیلری بھی دھوکے باز ہیں، انہوں نے انتخابی مہم میں دھاندلی کی۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ باضابطہ طور پر صدارتی امیدوار نامزد

ڈیموکریٹ کنونشن میں ہونے والی ہنگامہ آرائی پر مبصرین نے کہا کہ اسے دیکھ کر تو ری پبلکن پارٹی کا کنونشن زیادہ مہذب لگ رہا ہے حالانکہ اس میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین نے ناراضی کا اظہار کیا تھا تاہم شور شرابہ کرنے کے بجائے وہ ہال سے نکل گئے تھے۔

ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی سربراہ مستعفی

کنونشن کے پہلے روز کے اختتام پر ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی خاتون سربراہ ڈیبی واسرمین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

انہوں نے ڈیموکریٹک کمیٹی کی ای میلز لیک ہونے کے تنازع کی بناء پر اپنا استعفیٰ پیش کیا اور اس واقعے پر معذرت کی، سینڈرز کے حامیوں نے ڈیبی واسرمین پر انتخابی مہم کو سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

امریکا کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کا کہنا ہے کہ وہ ہیکنگ کے معاملے کی تحقیقات کرے گا۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں