اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے چائنا پاور حب جنریشن کمپنی (سی پی ایچ جی سی) کو آئندہ 30 سال کے لیے 1320 میگاواٹ کول پاور جنریشن کا لائسنس جاری کردیا۔

چائنا پاور حب جنریشن کمپنی، چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگز لمیٹڈ (سی پی آئی ایچ) اور حبکو کے اشتراک سے قائم کی گئی ہے۔

بلوچستان کے علاقے ضلع لسبیلہ کی تحصیل گڈانی میں تعمیر ہونے والے اس منصوبے سے گوادر سمیت بلوچستان اور سندھ کے علاقوں کو بجلی کی سپلائی کی جاسکے گی۔

مزید پڑھیں:کوئلے کا لولی پاپ

نیپرا حکام کے مطابق چائنا پاور حب جنریشن کمپنی کو 1320 میگاواٹ کول پاور جنریشن لائسنس جاری کردیا گیا ہے۔

نیپرا کے مطابق پلانٹ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی تحصیل گڈانی میں تعمیر کیا جائے گا اور اس منصوبے سے گوادر سمیت بلوچستان اور سندھ کے علاقوں کو بجلی سپلائی ہوگی، جسے 2018 تک مکمل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار کی منظوری

حکام کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے سے درآمدی کوئلے کے ذریعے بجلی پیدا کی جائے گی اور کول پاور منصوبے سے ساڑھے 8 روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوگی۔

واضح رہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت یہ بلوچستان میں توانائی کا واحد منصوبہ ہے۔

یاد رہے کہ چین کے صدر شی جن پنگ کے اپریل 2015 میں دورہ پاکستان کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان 46 ارب ڈالرز کے متعدد معاہدوں اور یاداشتوں پر دستخط ہوئے۔

مزید پڑھیں:سی پیک:اربوں روپے کے کول پاور منصوبے کا لائسنس منسوخ

چینی صدر نے پاکستان کے ٹوٹ پھوٹ کے شکار انفرااسٹرکچر میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا، جس میں سے 37 ارب ڈالر توانائی کے شعبے کے لیے مختص کیے گئے، تاکہ ملکی ترقی میں رکاوٹ بننے والے توانائی بحران کو ختم کیا جاسکے۔

ان میں سب سے اہم منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) ہے، جس کے تحت بلوچستان کی گوادر بندرگاہ سے لے کر چین کے شمال مغربی صوبے سنکیانگ تک سڑکوں، ریلوے لائنوں، اور پائپ لائنوں کا ایک جال بچھایا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں