پاک ۔ بھارت تعلقات: فواد خان پرامن ماحول کے خواہشمند

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2016
فواد خان اپنے بیان میں اتحاد اور دیرپا امن کے قیام پر زور دیا۔
فواد خان اپنے بیان میں اتحاد اور دیرپا امن کے قیام پر زور دیا۔

کراچی: اڑی حملے کے بعد ہندوستانی انتہا پسندوں اور میڈیا کی جانب مستقل ہرزہ سرائی کے باوجود خاموشی اختیار کرنے والے فواد خان نے موجودہ صورتحال میں بالآخر اپنا پہلا بیان جاری کردیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 18 ستمبر کو کشمیر کے علاقے اڑی میں ہندوستانی فوجی مرکز پر مسلح افراد کے حملے کے نتیجے میں کم از کم 18 ہندوستانی فوجی ہلاک ہو گئے تھے اور ہندوستان نے چد گھنٹوں بعد ہی الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملہ، 17اہلکار ہلاک

اس حملے کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات انتہائی خراب ہو گئے تھے اور ہندوستانی انتہا پسند جماعتوں اور میڈیا نے پاکستانی فنکاروں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملک چھوڑنے اور ان کی فلموں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ شروع کردیا۔

واضح رہے کہ اس وقت فواد ہندوستان میں سب سے مقبول پاکستانی فنکار ہیں اور ان کی مستقبل میں ریلیز ہونے والے فلموں پر پابندی عائد کرنے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فواد خان 'اے دل ہے مشکل' کی تشہیری مہم سے باہر

فواد نے اپنے بیان میں کہا کہ میں جولائی سے لاہور میں موجود ہوں کیونکہ ہمارے ہاں دوسرے بچے کی ولادت متوقع تھی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے میڈیا اور دنیا بھر سے اپنے چاہنے والوں کے پیغامات موصول ہوئے جس میں مجھ سے گزشتہ عرصے کے دوران پیش آنے والے افسوسناک واقعات پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی درخواست کی گئی۔

گزشتہ دنوں دوسری بیٹی کے باپ بننے والے فواد خان نے کہا کہ دو بچوں کے باپ کی حیثیت سے میں توقع اور دعا کرتا ہوں کہ ہم مل کر کام کرتے ہوئے پرامن ماحول میں رہ سکیں۔

مزید پڑھیں: فواد خان، انوشکا شرما کی زندگی کی ’تباہی‘

اس موقع پر فواد نے اس موضوع پر خود سے وابستہ تمام تر بیانات سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلی مرتبہ اس موضوع پر بات کی ہے اور اس بارے میں مجھ سے منسوب بیانات کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں۔

اسٹار اداکار نے مستقل حمایت پر پاکستان، ہندوستان اور دنیا بھر میں موجود اپنے شائقین اور مداحوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں