سندھ حکومت اور ایک چینی کمپنی میں کراچی سے کچرے کی صفائی کے حوالے سے معاہدہ طے پاگیا جہاں جا بجا گندگی کے ڈھیر اور بدبو نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق کراچی کا کچرا صاف کرنے کا معاہدہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور چینی کمپنی ووزونگ کے درمیان ہوا۔

معاہدے کے مطابق پہلے مرحلے میں وو زونگ ضلع جنوبی اور شرقی سے کچرا اٹھائے گی جبکہ ان دونوں اضلاع میں کمپنی گھر گھر جاکر مفت کچرا اکھٹا کرے گی۔

اس کے علاوہ کوڑے دان اور کچرے کے کنٹینرز بھی ان اضلاع کے مختلف مقامات پر نصب کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کب کچرے سے پاک ہوگا؟ کوئی ڈیڈ لائن نہیں

سندھ حکومت کراچی کے دیگر اضلاع سے کچرا اٹھانے کے لیے بھی چینی کمپنی کے ساتھ معاہدے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت کراچی میں کچرے کی صفائی کے حوالے سے کافی عرصے سے کوششیں کررہی تھی، اس حوالے سے کوئی قابل بھروسہ اعداد وشمار موجود نہیں کہ کراچی میں یومیہ کتنی مقدار میں کچرا نکلتا ہے تاہم اندازوں کے مطابق اس کا حجم ہزاروں ٹن پر مشتمل ہے۔

زیادہ تر کچرا یوں ہی سڑکوں، خالی پلاٹوں اور نالوں میں پھینک دیا جاتا ہے جو وہاں ہفتوں پڑا رہتا ہے اور اس میں تعفن پیدا ہوجاتا ہے۔

لوگ کچرے سے نجات حاصل کرنے کے لیے اس میں آگ لگادیتے ہیں جس کہ وجہ سے دن بھر کچرے سے دھواں اٹھتا رہتا ہے جس کی وجہ سے پورا علاقہ دھویں کی لپیٹ میں رہتا ہے اور سانس کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔

مزید پڑھیں: جنید جمشید کا کراچی میں صفائی مہم کا اعلان

سابق صدر آصف علی زرداری نے جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چینی کمپنی جلد کراچی سے کچرا اٹھانے کا کام شروع کردے گی۔

ایک سوال کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ ’کراچی کے لوگ جلد خوش خبری سنیں گے‘۔

یاد رہے کہ سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ وزارت بلدیات کو ہدایت کی تھی کہ کم سے کم تین ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز میں کچرا اٹھانے کا کام کسی غیر ملکی کمپنی کے سپرد کردیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں