نئی دہلی: ہندوستانی فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے نزدیک اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت تسلیم کی ہے، جن میں سے ایک فوجی کی لاش کے متعلق بتایا جارہا ہے کہ وہ ’مسخ شدہ‘ تھی۔

فرانس کے خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی فوج کی ٹوئٹ میں اس کارروائی پر شدید ردعمل دینے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے۔

فوج نے یہ نہیں بتایا کہ یہ حملہ کس نے کیا تھا جبکہ فوجیوں کی ہلاکت کے حوالے سے مزید کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں کہ ان کے عہدے ، نام اور عمر کیا تھی۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حملے میں عسکریت پسند ملوث ہیں، جنہوں نے فوجیوں کو نشانہ بنایا۔

اس واقعے سے متعلق پاک فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

دعوے ’جھوٹے اور بے بنیاد‘ ہیں، دفتر خارجہ

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے بھارتی میڈیا کی جانب سے ہلاک فوجی کی لاش کو مسخ کیے جانے کی خبروں کی تردید کردی۔

دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان بھارتی میڈیا کی جانب سے فوجی کے جسم کو مسخ کیے جانے کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی تردید کرتا ہے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ رپورٹ من گھڑت ہے اور صرف پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔

نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ پیشہ وارانہ صلاحیت رکھنے والی پاک فوج اس قسم کی غیر اخلاقی اور غیر پیشہ وارانہ سرگرمی کا حصہ نہیں ہوسکتی اور نہ ہی پاک فوج اس طرح کے کسی عمل کی حمایت کرتی ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت مسلسل 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے بین الاقوامی توجہ ہٹانے کی کوشش میں مصروف ہے.

واضح رہے کہ گذشتہ روز بھی ایل او سی پر فائرنگ سے 4 پاکستانی شہریوں اور 6 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی خبر سامنے آئی تھی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ جندورت، کریالہ اور باروہ سیکٹرز میں بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر فائرنگ سے 4 پاکستانی شہری، 6 بھارتی فوجی ہلاک

ساتھ ہی پاک فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی فورسز نے بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کا بھر پور جواب دیا ہے جس میں متعدد انڈین فوجی ہلاک ہوگئے، اور 6 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔

اس سے قبل 14 نومبر کو بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں بھارتی فوج کی ایل او سی کے بھمبر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 7 فوجی اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارت کی متعدد چیک پوسٹوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور ہندوستان کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے، ہندوستان کی جانب سے پاکستان میں ’سرجیکل اسٹرائیک‘ کا دعویٰ بھی کیا گیا، جسے پاکستان نے مسترد کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایل او سی:بھارتی فائرنگ سے7 پاکستانی فوجی جاں بحق

8 نومبر کو بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے بٹل سیکٹر پر بلا اشتعال پر فائرنگ کی گئی تھی۔

31 اکتوبر کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے، جبکہ 30 اکتوبر کو بھی ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 4 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے تھے۔

19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز اڑی پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

بعدازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔

دوسری جانب رواں برس 8 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں حریت کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں بھی کشیدگی پائی جاتی ہے اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف احتجاج میں اب تک 100 سے زائد کشمیری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پیلٹ گنوں کی وجہ سے متعدد شہری بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔


تبصرے (0) بند ہیں