اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے دیامر بھاشا ڈیم کے لیے فنڈز کی فراہمی کے منصوبے کی اصولی منظوری دیتے ہوئے 2017 کے آخر تک کام شروع کرنے کی ہدایت کر دی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ مکمل طور پر ملکی وسائل سے تعمیر کیا جائے گا، جس کی سمری سیکریٹری پانی و بجلی کی جانب سے وزیراعظم کو پیش کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:دیامر بھاشا ڈیم: زمین کا حصول حتمی شکل کا منتظر

یہ منصوبہ خود انحصاری کی بنیاد پر تیار کیا گیا جس کے تحت ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈز سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام اور واپڈا کی آمدن سے فراہم کیے جائیں گے جبکہ ڈیم سے بجلی کی پیداوار کے لیے فنڈز کا انتظام وزارت، واپڈا کے ذریعے یا اپنے موجودہ منصوبوں کو پٹے پر دے کر کرے گی۔

وزیراعظم نواز شریف نے دیامر بھاشا ڈیم کی مالیاتی حکمت عملی کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ڈیم کی تعمیر کا عمل2017 کے آخر تک شروع ہوجانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کا دیامر بھاشا ڈیم کی فنڈنگ سے انکار

وزیراعظم نے پانی و بجلی، منصوبہ بندی و خزانہ کے سیکریٹریز کو مالیاتی سفارشات جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے دیامر بھاشا ڈیم کے لیے اراضی حاصل کرنے پر وزارت اور گلگت بلتستان انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا۔

دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر پہلے ہی تاخیر کا شکار ہوچکی ہے۔

جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے دور حکومت میں ڈیم کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اس کی تکمیل کے لیے 2016 کا سال مقرر کیا گیا تھا جسے بعد ازاں 2019 کردیا گیا، لیکن ان کے دور میں اس منصوبے پر رتی برابر بھی کام نہ ہوسکا۔

مزید پڑھیں: دیامر بھاشا ڈیم کیلئے زمین خریدنے کی منظوری

اس منصوبہ سے 8.1 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی، جس سے آبی ذخائر میں اضافہ اور ملک کی پانی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

دیامر بھاشا ڈیم سے 4500 میگا واٹ سستی بجلی بھی پیدا کی جا سکے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں