طیارہ حادثے میں خاندان جاں بحق: لڑکی کی کفالت حکومت کرے گی

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2016
حسینہ امتحانات کے باعث اپنے خاندان کے ساتھ نہیں جا سکی تھیں—فوٹو: ڈان نیوز
حسینہ امتحانات کے باعث اپنے خاندان کے ساتھ نہیں جا سکی تھیں—فوٹو: ڈان نیوز

پشاور: چترال سے اسلام آباد کے لیے 8 دسمبر اڑان بھرنے والے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے اے ٹی آر طیارے کے گر کر تباہ ہونے کے حادثے میں چترال کی لڑکی کا پورا خاندان بھی ہلاک ہوا۔

چترال کے علاقے لوٹکو کی رہائشی 14 سالہ لڑکی حسینہ کے خاندان کے 6 افراد پی آئی اے کے بدنصیب طیارے میں سوار تھے، حسینہ اپنے خاندان کا بچ جانے والی واحد فرد ہیں۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق حسینہ کے اہل خانہ لاہور کے لیے نکلے تھے، لیکن بدقسمتی سے حادثہ کا شکار ہوگئے،جبکہ حسینہ اپنے امتحانات کے باعث اہل خانہ کے ساتھ نہ جاسکی۔

حسینہ 8 ویں کلاس کی طالب علم ہیں، حادثے میں ان کے والد اور والدہ سمیت ان کے 2 بھائی اور 2 بہنیں ہلاک ہوئیں، ہلاک ہونے والوں میں گل نورانی،مرزا گل،ثمینہ گل،زاہدہ پروین،فرحان علی اور حسن علی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: طیارہ حادثہ: 'حادثے میں انسانی غلطی کا امکان نہیں'

ذرائع کے مطابق حسینہ کے والد کا کوئی بھی سگا بھائی یا قریبی رشتہ دار نہیں ہے، جس کے باعث حسینہ اپنے خاندان کی ہلاکت کے بعد اکیلی رہ گئی ہیں۔

حسینہ کے اہل خانہ کی لاشوں کی ڈی این اے کے ذریعے شناخت ہوگئی ہے اور تمام لاشوں کو تدفین کے لیے چترال کی ضلعی حکومت کے تعاون سے آبائی علاقے منتقل کیا گیا۔

ادھر پی آئی اے نے مسافر انشورنس پالیسی کے تحت حسینہ کو اپنے خاندان کے افراد کی انشورنس کی مد میں ساڑھے تین کروڑ روپے کی رقم کا چیک دے دیا، جس کے بعد پیسوں کی لالچ میں حسینہ کے کئی ورثاء ہونے کے دعویدار سامنے آگئے، مگر حسینہ نے اپنے کسی بھی رشتہ دار کی تصدیق نہیں کی۔

چترال کے ضلعی ناظم سید معفرت شاہ کے مطابق پیسوں کی لالچ میں حسینہ کےرشتہ دار ہونے کے دعویداروں کے سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے چترال کی ضلعی انتظامیہ کو لڑکی کی سیکیورٹی کا حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے طیارہ حادثہ: تحقیقاتی ٹیم نے شوہد اکٹھے کرلیے

سید معفرت شاہ کے مطابق انشورنس کے پیسے ملنے کے بعد حسینہ کو کئی لڑکوں نے شادی کی پیش کش بھی ہے۔

وفاقی حکومت کی خصوصی ہدایات پر چترال کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس(ڈی ایس پی) اور اسسٹنٹ کمشنر حسینہ کے اہل خانہ کے افراد کی تدفین کے لیے اس کے ساتھ ہیں۔

یہ وڈیو دیکھیں: طیارے میں خرابی سے حادثے تک کی کہانی

وزیر اعظم ہاؤس نے ضلعی انتظامیہ چترال کو ہدایات کیں کہ اہل خانہ کی تدفین کے بعد حسینہ کو واپس اسلام آباد منتقل کیا جائے۔

وزیر اعظم ہاؤس نے حسینہ کی کفالت اور تعلیم کا اعلان بھی کیا ہے ۔

دوسری جانب اپنے خاندان کے تمام افراد کی ہلاکت کے بعد حسینہ ڈپریشن کا شکار ہیں، حسینہ نے فوری طور کسی بھی رشتہ دار کی تصدیق نہیں کی ہے۔

خیال رہے کہ چترال سے اسلام آباد آنے والے پی آئی اے کا طیارہ رواں ماہ 8 دسمبر کو حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا، طیارے میں عملے کے 5 ارکان سمیت 48 افراد سوار تھے۔

بدنصیب طیارے میں معروف شخصیت جنید جمشید بھی اپنی اہلیہ کے ساتھ سوار تھے، اسی حادثے میں چترال کی حسینہ کے خاندان کے تمام افراد بھی سفر کر رہے تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

nadeem Dec 17, 2016 06:50pm
اللہ آپکی حفاظت فرمائے ورنہ دنیا تو کھا پی جائے......