اسلام آباد: قومی احتساب بورڈ (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے مبینہ کرپشن کے 5 کیسز کی تحقیقات اور 3 کی انکوائریوں کا حکم دے دیا۔

چیئرمین نیب کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں انٹرنیشنل کلیئرنگ ہاؤس کے معاملے میں وزیر و سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی، پی ٹی سی ایل اور پی ٹی اے کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

نیب اعلامیے کے مطابق انٹرنیشنل کلیئرنگ ہاؤس ضابطے کی کارروائی مکمل کیے بغیر پی ٹی سی ایل کو دیا گیا، جس سے قومی خزانے کو ایک ارب روپے ماہانہ نقصان برداشت کرنا پڑا۔

نیب نے ’سب کے لیے پینے کا صاف پانی‘ پروگرام میں 15 ارب روپے کی مبینہ بدعنوانی پر خصوصی اقدامات کی وزارت کے حکام اور دیگر کے خلاف بھی تحقیقات کا حکم دیا۔

نیب بورڈ نے این ٹی ڈی سی، ٹی آئی بی ایل اور دیگر کے خلاف غیر قانونی سرمایہ کاری پر بھی تحقیقات کا حکم دیا۔

اس کے علاوہ ضیاالدین ہسپتال کے نارتھ ناظم آباد کے پلاٹ کے کمرشل استعمال پر بھی تحقیقات کا حکم دیا گیا۔

اس کیس میں کے ایم سی، اینٹی انکروچمنٹ ڈیپارٹمنٹ، مینجمنٹ آف ہاکی ایسوسی ایشن ویسٹ ایند مینجمنٹ کے خلاف تحقیقات کی جائیں گی۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے میپکو، ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک لمیٹڈ ملتان کے افسران اور دیگر کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی۔

اس کیس میں ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے قومی خزانے کو تقریباً 30 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

نیب بورڈ نے 3 انکوائریاں شروع کرنے کی بھی منظوری دی۔

مشکوک ٹرانزیکشنز پر عمر ملک، سید محمود شاہ، فیروز بھنڈارا اور شیراز بھنڈارا کے خلاف انکوائریاں کی جائیں گی۔

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے 3 انکوائریوں کو ثبوت نہ ہونے پر بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں