قمبر شہداد کوٹ: خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سندھ کے ضلع قمبرشہداد کوٹ کے قریب واقع ایک گاؤں میں ایک خاتون کو ان کے کزن نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا۔

ایس ایچ او وزیر علی بھٹو نے بتایا کہ دوست محمد مگسی گاؤں میں پنھل خان مگسی نے 18 سالہ شبانہ پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں خاتون موقع پر ہی جاں بحق ہوگئیں۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ ملزم کو اپنی کزن کے 'کردار' پر شک تھا، جو واقعے کے بعد سے مفرور ہے، جس کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

مقتول خاتون کی لاش کا قمبر شہداد کوٹ کے ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

دوسری جانب واقعے کا مقدمہ ابھی تک درج نہیں کیا گیا، ایس ایچ او کا کہنا تھا کیس خاتون کی تدفین کے بعد درج کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:سانگھڑ: ایک بچے کی ماں 'غیرت کے نام' پر قتل

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کے نمائندے سلیم جروار نے ڈان کو بتایا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے کہ عالمی یوم خواتین پر ایک معصوم لڑکی کو قتل کردیا گیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ بالائی اور وسطی سندھ میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔

پاکستان میں ہر سال عزت اور غیرت کے نام پر ایک ہزار سے زائد خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ایسا اکثر خاندان کے افراد کی جانب سے ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کندھ کوٹ : غیرت کے نام پر 2 افراد قتل

عورت فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا تھا کہ 2016 میں خواتین کے خلاف تشدد کے تقریباً 7،852 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

عورت فاؤنڈیشن سے منسلک صائمہ منیر کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں 70 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

گذشتہ برس جولائی میں ہی فیس بک ویڈیوز کے ذریعے شہرت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو بھی ان کے بھائی نے 'غیرت کے نام پر قتل' کردیا تھا۔

رواں برس بھی پاکستان کے مختلف شہروں میں غیرت کے نام پر قتل کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

ahmak adamı Mar 08, 2017 07:36pm
عورت فاؤنڈیشن سے منسلک صائمہ منیر کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں 70 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔do not give figures-give legal aid to catch and punish culprit.