اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ سوامی اسیم آنند کا مقامی بھارتی عدالت سے بری ہونا 'افسوسناک' ہے۔

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے بتایا کہ 'سوامی آنند اور کرنل روہیت سمجھوتہ ایکسپریس سانحے میں ملوث تھے جبکہ سوامی اسیم آنند خود اعتراف جرم بھی کرچکا ہے'۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز ایک بھارتی عدالت نے اجمیر مزار حملہ کیس میں غیر معمولی طور پر 3 ہندو انتہا پسندوں کو مجرم قرار دے دیا، تاہم حملے کے مبینہ ماسٹرمائنڈ نابا کمار سرکار جنھیں سوامی اسیم آنند کے نام سے جانا جاتا ہے، کو الزامات سے بری کردیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق دیوندرا گُپتا اور بھاویش پٹیل کو ریاست راجستھان کی خصوصی عدالت نے اجمیر شریف کی درگاہ میں 2007 کے بم دھماکے میں ملوث ہونے پر مجرم قرار دیا، جبکہ حملے میں ملوث تیسرا شخص، جسے حملے کے چند ماہ مار دیا گیا تھا، اپنی ہلاکت کے بعد مجرم قرار پایا۔

تاہم رپورٹس کے مطابق بم دھماکوں کے دیگر دو مقدمات میں ملوث ہونے پر سوامی اسیم آنند بقیہ سزا کے باعث جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہی رہیں گے، ان دو حملوں میں ایک مسجد اور دوسرا سمجھوتہ ایکسپریس کا حملہ شامل ہیں، جن میں تقریباً 75 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ایل او سی خلاف ورزیاں

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان 4 سالوں میں 1400 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ جنگ بندی معاہدے کی بار بار خلاف ورزیوں کا معاملہ بھارتی حکام کے ساتھ اٹھا کر احتجاج ریکارڈ کراچکے ہیں، ایسے اقدامات کرکے بھارت کشمیریوں پر مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے اور بلااشتعال فائرنگ کرکے ایل او سی پر کشیدگی برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

کلبھوشن یادیو کا معاملہ

نفیس زکریا کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے تمام معلومات بھارت کو فراہم کرچکے ہیں لیکن تمام تر ثبوت دیئے جانے کے باوجود بھی بھارت نے تاحال جواب نہیں دیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال مارچ میں حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:'کلبھوشن یادیو کو بھارت کے حوالے کرنے کا کوئی امکان نہیں'

'را' ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

گذشتہ دنوں وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کی جانب سے سینیٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی حکومت نے بھارت کو کلبھوشن یادیو اور اس کی سرگرمیوں سے متعلق باضابطہ آگاہ کردیا ہے جبکہ داخلی معاملات میں بھارتی مداخلت کے واقعات میں ملوث ہونے سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھی آگاہ کیا جاچکا ہے۔

پاک-افغان بارڈر کی بندش

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین مسلسل پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے اور اپنے لوگوں کو محفوظ بنانے کے لیے پاک-افغان بارڈر بند کرنے جیسے اقدامات اٹھانے پڑے۔

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان نفیس زکریا نے کہا کہ پاک-افغان سرحد سیکیورٹی کے پیش نظر بند کی گئی۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ملک کے مختلف علاقوں میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد چمن اور طورخم کے مقام پر پاک-افغان سرحد کو پاک فوج نے سیکیورٹی خدشات کے باعث 16 فروری کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاک-افغان طورخم گیٹ غیر معینہ مدت کیلئے بند

تاہم 6 مارچ کو پاکستان نے سرحد کو محدود مدت کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا اور 7 اور 8 مارچ کو پاک-افغان سرحد کھولی گئی۔

خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل افغان حکومت نے بھی پاکستان سے پاک-افغان سرحد کھولنے کی درخواست بھی کی تھی۔

کابل میں ہسپتال پر 'بزدلانہ' حملے کی مذمت

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نفیس زکریا نے کابل میں فوجی ہسپتال پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے 'بزدلانہ' فعل قرار دیا اور کہا کہ ہم متاثرین کے لیے دعاگو اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز کابل کے سفارتی ضلع میں واقع سردار محمد داؤد خان ہسپتال پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 38 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جبکہ تمام حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا گیا۔

مزید پڑھیں:کابل: دہشتگردوں کا فوجی ہسپتال پر حملہ، 38ہلاک

اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی، جو افغانستان میں اپنے قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ای سی او سمٹ میں افغانستان کی عدم شرکت

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کو اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) سمٹ میں شرکت کرنی چاہیے تھی، شرکت نہ کرکے افغانستان نے ایک اچھا موقع گنوا دیا۔

یہ بھی پڑھیں:ای سی او اجلاس: افغانستان کا کوئی اعلیٰ نمائندہ شامل نہیں ہوگا

یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کا معاملہ حل نہ ہونے کی وجہ سے گذشتہ ماہ 28 فروری کو اسلام آباد میں ہونے والے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے اجلاس میں کابل نے اعلیٰ سطح کے نمائندے بھیجنے سے انکار کردیا تھا اور پاکستان میں تعینات افغان سفیر اور صدر کے خصوصی ایلچی ڈاکٹر عمر زاخیلوال نے اجلاس میں شرکت کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں