ایلیٹ کے کولپاک ڈیل پر دستخط، ورکشائر کا حصہ بن گئے

30 مارچ 2017
گرانٹ ایلیٹ ٹی20 اسپیشلسٹ تصور کیے جاتے ہیں اور حال ہی میں پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کی فرنچائز کی نمائندگی کر چکے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
گرانٹ ایلیٹ ٹی20 اسپیشلسٹ تصور کیے جاتے ہیں اور حال ہی میں پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کی فرنچائز کی نمائندگی کر چکے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

جنوبی افریقی کھلاڑیوں رلی روسو اور کائل ایبٹ کے بعد نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر گرانٹ ایلیٹ نے بھی کولپاک ڈیل پر دستخط کرتے ہوئے نیوزی لینڈ سے کیریئر کو خیرباد کہہ دیا ہے اور وہ ورکشائر کاؤنٹی کی نمائندگی کریں گے۔

ایلیٹ نے نو سالہ انٹرنیشنل کیریئر میں کھیل کے تمام فارمیٹس میں 102 مرتبہ کیویز کی نمائندگی کی۔

کولپاک ڈیل پر دستخط کے سبب 38 سالہ کرکٹر برمنگھم بیئرز کے نام سے مشہور ورکشائر کاؤنٹی کی بحیثیت مقامی کرکٹر نمائندگی کریں گے، وہ اس سے قبل غیرملکی کھلاڑی کی حیثیت سے سرے اور لیسٹرشائر کیلئے بھی کھیل چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں برمنگھم بیئرز کے ساتھ معاہدے پر بہت پرجوش ہوں، رکٹ کھیلنے کیلئے ایجبسٹن ایک بہترین جگہ ہے اور میں 2017 میں ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرنے کیلئے پرامید ہوں۔

جوہانسبرگ میں پیدا ہونے والے ایلیٹ نے ورلڈ کپ 2015 کے سیمی فائنل میں اپنے آبائی وطن جنوبی افریقہ کے خلاف بہترین کارکردگی پیش کرتے ہوئے کیویز کو پہلی مرتبہ فائنل کھیلنے کا حقدار بنایا تھا۔

وہ ایک ٹی20 اسپیلسٹ تصور کیے جاتے ہیں اور حال ہی میں پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کی فرنچائز کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

کولپاک ڈیل کے تحت کھلاڑیوں یورپی یونین کے تمام ملکوں میں بحیثیت شہری کھیلنے کا حق حاصل کر لیتے ہیں لیکن اپنی کاؤنٹی سے معاہدے کے دوران وہ اپنے ملک کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں