مغربی بھارت میں نئی شادی شدہ خاتون کو ان کے والد نے دوسری ذات کے شخص کے ساتھ بھاگ کر شادی کرنے پر مبینہ طور پر ’غیرت‘ کے نام پر کلہاڑی کے وار کرکے قتل کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ ریاست مہاراشٹرا کے ضلع بُلدھانا میں 21 سالہ خاتون کو ان کے والد نے سسرالی گھر میں تنہا ہونے پر موقع پاکر قتل کردیا۔

مارچ میں خفیہ طور پر شادی کرنے کے بعد خاتون نِمکھیڈا گاؤں میں اپنے شوہر اور اس کی فیملی کے ہمراہ قیام پذیر تھیں۔

باپ کے حملے کے بعد خاتون کے شوہر نے جب انہیں خون میں لت پت دیکھا تو فوری طور پر ہسپتال لے گیا، جہاں انہیں مردہ قرار دیا گیا۔

بُلدھانا کے ڈپٹی پولیس چیف بابوراؤ مہامونی نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ’قاتل نے پولیس اسٹیشن آکر اپنے جرم کا اعتراف کیا، جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ملزم نے ہمیں بتایا کہ اس نے اپنی بیٹی کی شادی طے کردی تھی، لیکن وہ دوسری ذات سے تعلق رکھنے والے اپنے عاشق کے ساتھ بھاگ گئی۔‘

بھارت میں کئی والدین اپنی ذات سے باہر رشتے جوڑنے کو اپنی برادری کی توہین سمجھتے ہیں۔

گزشتہ ماہ ریاست اترپردیش میں باپ نے اپنی 15 سالہ بیٹی کو اپنی ہی ذات کے لڑکے سے ملاقات کرتے دیکھنے کے بعد گلا کاٹ کر قتل کردیا تھا۔

بھارت میں غیرت کے نام پر قتل کا سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور ان واقعات میں اکثر و بیشتر مقتول کے قریبی رشتہ دار ملوث ہوتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں غیرت کے نام پر سالانہ 5 ہزار افراد قتل ہوتے ہیں، جن میں سے تقریباً ایک ہزار کو بھارت میں قتل کیا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں